تل ابیب،21جولائی(انڈیا نیرٹیو)
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ حکومتی عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریزرو فوجیوں کی جانب سے فوجی خدمات سے انکار کی دھمکی اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ ہے۔اپنی حکومت کے منصوبے کے خلاف بڑھتے ہوئے غصے کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جمعرات کو کہا کہ عدالتی قانون میں ترامیم کے ساتھ ایک مسودہ قانون پر اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس بل کے اگلے ہفتے اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظوری متوقع ہے۔
نیتن یاھو نے کہا فوجی خدمات انجام دینے سے انکاراسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ نتن یاہو نے متنازع مجوزہ عدالتی ترامیم کی پہلی خواندگی کا حوالہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں واقعی امید کرتا ہوں کہ یہ کوششیں کامیاب ہوں گی لیکن اگر وہ کامیاب نہیں ہوتی ہیں تو بھی حکومتی اتحاد کا دروازہ ہمیشہ اپوزیشن کے لیے کھلا رہے گا۔
نیتن یاھو کے اس بیان سے قبل جمعرات کو اسرائیلی آرمی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فوج ممکنہ طور پر ایسے ریزرو فوجیوں کو گرفتار کر لے گی جنہوں نے عدالتی اصلاحات کو منظور کرنے کے حکومتی منصوبوں کے خلاف مظاہروں کے ایک حصے کے طور پر فوجی خدمات کی تعمیل نہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔