Urdu News

افغانستان کی مایوس طالبات کاطالبان پرسخت تنقید،ملک بھر میں احتجاج جاری

افغانستان کی مایوس طالبات کاطالبان پرسخت تنقید

یونیورسٹی کے داخلہ امتحانات کے لیے اندراج کو معطل کرنےکا معاملہ

کابل، 31،، جنوری

ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے والی افغان لڑکیوں نے یونیورسٹی کے اگلے داخلے کے امتحان میں طالبات کے داخلہ کو معطل کرنے کے طالبان کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ افغان لڑکیوں نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ خواتین کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دیں۔

  طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایک طالبہ ڈیانا نے کہا کہ انہیں یونیورسٹی کے داخلے کے امتحان کی تیاری کے لیے کلاسوں میں پڑھنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ تہمینہ نامی ایک اور طالبہ نے بتایا کہ طالبان انہیں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دیتے۔

تہمینہ نے طالبات کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا کیونکہ طالبان انہیں کورسز میں پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے۔ طلوع نیوز نے ڈیانا کے حوالے سے بتایا کہ انہیں ہمیں یونیورسٹی کے داخلے کے امتحان کی تیاری کے لیے اپنی کلاسوں میں پڑھنے، اور پھر امتحان دینے، پھر یونیورسٹیوں میں جانے اور اپنے ملک کی تعمیر کے لیے مطالعہ کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔

ایک پرائیویٹ تعلیمی مرکز کے سربراہ حسیب اللہ ملیار نے کہا کہ طلبہ اپنی حوصلہ افزائی کھو چکے ہیں کیونکہ وہ ایک سال تک مشکلات کا شکار ہیں اور اب انہیں غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔

طالبان کی جانب سے یونیورسٹی کے اگلے داخلے کے امتحان کے لیے طالبات کے اندراج کو معطل کرنے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب انھوں نے خواتین کے یونیورسٹیوں میں داخلہ پر پابندی کا اعلان کیا۔

طلوع نیوز نے حسیب اللہ ملیار کے حوالے سے کہا کہ طلبا اپنا حوصلہ کھو چکے ہیں کیونکہ انہوں نے ایک سال تک مشکلات کا سامنا کیا اور اب انہیں ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔

Recommended