رمضان المبارک کے دوران پاکستان میں صرف 3 ہفتوں کا آٹا بچا ہے
اسلام آباد ، 28 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
رمضان کے دوران اب پاکستان میں روٹی کی قلت کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ پاکستان کے پاس گندم صرف 3 ہفتے کاباقی ہے۔ پاکستان میں آٹے کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ملک کو 6 ملین میٹرک ٹن اسٹریٹجک گندم کے ذخائر کی فوری ضرورت ہے۔
مقامی اخبار کے مطابق قومی قیمت مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے ملک میں گندم کا ذخیرہ صرف647,687 میٹرک ٹن رہ گیا ہے ، جو موجودہ کھپت کی سطح کے مطابق صرف ڈھائی ہفتوں تک جاری رہے گا۔ اپریل کے آخر تک ، یہ اسٹاک کم ہوکر 3,84,000 میٹرک ٹن باقی رہ جائے گا۔ یہ قلت پاکستان میں ایک ایسے وقت میں پیش آئی ہے جب کٹائی کا کام زوروں پر ہے۔
وزیر خزانہ نے صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کو ضروری اشیا کے اسٹریٹجک اسٹاک کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے گندم اور چینی کی خریداری جلدی کرنے کی ہدایت کی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے اسٹریٹجک ذخائر کوبرقراررکھنے کے لیے بیرون ملک سے گندم خریدنا پڑے گا کیونکہ اس سال گندم کی پیداوار کا تخمینہ 260 لاکھ میٹرک ٹن ہے ، جو سالانہ کھپت سے کہیں 30 لاکھ ٹن کم ہے۔ 2018 میں عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان میں گندم اور آٹے کی قیمت دوگنی ہوگئی ہے۔ چینی ، تیل ، مرغی ، انڈے اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی آگ لگی ہے۔