Urdu News

کواڈ کانفرنس کے دوران چینی اور روسی بمبار طیارے جاپان کے آسمان پرکیوں لگے منڈلا نے؟

کواڈ کانفرنس کے دوران چینی اور روسی بمبار طیارے جاپان کے آسمان پر لگے منڈلانے

جاپان میں جاری کواڈ سمٹ کے دوران چین اور روس کے بمبارطیاروں کو جاپانی آسمان پر منڈلاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس حوالے سے بین الاقوامی سطح پر کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں منگل کو چار فریقی سیکورٹی ڈائیلاگ (کواڈ) سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔ امریکی صدر جو بائیڈن، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی اس وقت کانفرنس میں شرکت کے لیے جاپان میں ہیں۔ ایسے میں جاپان کا سیاسی ماحول بہت پرجوش ہے۔ جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدو بھی ان رہنماؤں کے ساتھ سربراہی اجلاس کا حصہ ہیں۔ ان چاروں لیڈروں نے چوٹی کانفرنس کے دوران چین کے کردار پر سوالات اٹھائے تھے۔ ملاقات میں چین کی آمریت پر تشویش کا اظہار کرنے کے ساتھ اس کو روکنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلیٰ رہنماؤں نے چین کے ذریعہ پڑوسی ممالک کو پریشان کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا۔ طے پایا کہ تمام ممالک مل کر چین کی تاناشاہی  کو روکنے کا راستہ تلاش کریں گے۔ اسی طرح روس کو لے کر بھی کواڈ جارحانہ تھا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن پر تنقید کرتے ہوئے روس۔یوکرین جنگ کو عالمی مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوتن ایک ثقافت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے میں روس اور چین پر عالمی رہنماؤں کے حملوں کے درمیان منگل کو دو چینی ایچ-6 بمبار اور دو روسی ٹی یو-95 بمبار طیارے جاپان کے اوپر منڈلاتے ہوئے نظر آئے۔ چین اور جاپان کے بمبار طیاروں کے ذریعے جاپان کو گھیرے میں لینے کی اطلاع ملتے ہی بین الاقوامی کشیدگی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ دفاعی ماہرین بھی اس پیش رفت کو بین الاقوامی دھڑے بندی سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔

Recommended