پاکستان، انڈونیشیا اور ملائیشیا میں زلزلے کے جھٹکے، سینکڑوں زخمی
دیر شب زمین 51 کلومیٹر گہرائی تک ہل گئی، ہزاروں مکانات منہدم
منگل سے بدھ کی صبح تک افغانستان، پاکستان، انڈونیشیا اور ملیشیا میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے جان لیوا ثابت ہوئے ہیں۔ افغانستان میں زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
افغانستان کے صوبہ پکتیہ میں گزشتہ شب زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ افغانستان میں زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.1 تھی۔ زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی افغانستان کے شہر خوست سے 44 کلومیٹر دور تھا، جو زمین سے 51 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
ارضی سائنس کی وزارت، حکومت ہند کے نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق، افغانستان میں بالترتیب 21 اور 22 جون کو زلزلے کے جھٹکے آئے۔ 21 جون کی صبح 6.21 بجے (ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق) 4.5 کی شدت کا زلزلہ آیا، اس کا مرکز کابل سے 243 کلومیٹر دور تھا۔ شمال مشرق میں زمین کی سطح سے 51 کلومیٹر نیچے تھا۔
اس کے بعد 22 جون کو دوپہر 2 بجکر 24 منٹ پر (ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق) دوبارہ زلزلہ آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.1 تھی۔ اس کا مرکز کابل سے 176 کلومیٹر دور تھا۔ماہرین ارضیات کے مطابق چونکہ اس کی شدت زیادہ تھی اور مرکز کی گہرائی سطح زمین سے کم تھی اس لئے اس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے ایک افسر صلاح الدین ایوبی کے مطابق اس ہولناک زلزلے کا سب سے زیادہ اثر صوبہ پکتیہ میں دیکھا گیا ہے۔ خوست کے حالات بھی ابتر ہیں۔ حکومت کی جانب سے امدادی کام تیز کر دیا گیا ہے۔ امدادی کاموں اور متاثرین تک ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء
پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹر تعینات کئے گئے ہیں۔
افغانستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نائب وزیر شرف الدین مسلم نے بتایا کہ 920 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے اور 600 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پہاڑی علاقوں اور دور دراز دیہاتوں میں جانی و مالی نقصان کی تفصیلات آنا باقی ہیں۔ اس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔