Urdu News

ترکیہ میں پھر زلزلے کے جھٹکے، ملک شام میں قیامت صغریٰ کا منظر

ترکیہ اور شام میں قیامت صغریٰ کا منظر

اب تک 4 ہزار 300 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے

ملبے میں زندگیوں کی تلاش ، ہندوستان نے مدد کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیم، ادویات، طبی سامان بھیجا

انقرہ / دمشق / نئی دہلی، 07 فروری ( انڈیا نیرٹیو)

 ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے درمیان سینٹرل ترکیہ کی زمین منگل کی صبح ایک بار پھر تازہ زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھی۔ ان جھٹکوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.5 ریکارڈ کی گئی۔ ترکیہ اور شام میں ملبے سے اب تک 4300 سے زائد لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ راحت اور بچاؤ کا کام پیر کی صبح سے جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ ہندوستان نے ترکیہ کو انسانی اور طبی امداد بھیجی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کی ویب سائٹ کے مطابق منگل کی صبح تقریباً پونے نو بجے زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے۔ ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ پیر کو آنے والے طاقتور زلزلے کے بعد ترکی اور شام کے سرحدی علاقے میں اب تک 100 کے قریب زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔

اس تباہ کن زلزلے پر ڈبلیو ایچ او کے سینئر حکام کا اندازہ ہے کہ ترکیہ اور شام میں 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ترکیہ میں شدید سردی اور برف باری کی وجہ سے امدادی اور بچاؤ کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترکیہ اور شام میں ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں۔ 1939 میں ترکیہ میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس میں 32 ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ ترکیہ میں اس خوفناک قدرتی آفت پر پیر سے 7 دن کے لیے قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ شام نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے۔

دریں اثنا، ہندوستان نے ترکیہ کی مدد کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیم بھیجی ہے۔ یہ ٹیم غازی آباد کے ہنڈن ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی۔ اس ٹیم میں این ڈی آر ایف کے ڈپٹی کمانڈنٹ دیپک تلوار سمیت 47 افسران اور اہلکاروں کے علاوہ تربیت یافتہ کتے بھی شامل  ہیں۔ بھارت نے پیرا میڈیکل اسٹاف اور طبی آلات بھی بھیجے ہیں۔

Recommended