Urdu News

نیپال میں انا کی جنگ، ‘صدرکےعہدے’نے اڑائی راتوں کی نیند

نیپال میں انا کی جنگ، 'صدرکےعہدے'نے اڑائی راتوں کی نیند

کٹھمنڈو،21 فروری

 نیپال کی بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان انا کی جنگ میں ‘صدر’ کے عہدے کے لیے امیدوار کا انتخاب ایک ٹیڑھی کھیر  ثابت ہو رہا ہے۔ حکمران اتحاد ٹوٹنے کے قریب ہے۔

وزیر اعظم اور سی پی این (ایم سی) کے صدر پشپ کمل دہل پرچنڈ نے واضح کیا ہے کہ سی پی این یو ایم ایل کو کسی بھی حالت میں صدارت کا عہدہ نہیں دیا جائے گا۔ یہ واضح ہوتے ہی یو ایم ایل کے صدر کے پی شرما اولی نے ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے۔

اولی نے پیر کی شام سی پی این (یونیفائیڈ سوشلسٹ) کے صدر مادھو کمار کو صدر کے عہدے کی پیشکش کی۔ انہوں نے یہ تجویز دونوں پارٹیوں کے اتحاد کی شرط کے ساتھ دی ہے۔سابق وزیر اعظم نے یو ایم ایل سے الگ ہو کریونیفائیڈ سوشلسٹ بنائی ہے۔ پارٹی نیپالی کانگریس کے ساتھ اپوزیشن اتحاد میں ہے۔

یو ایم ایل کے ترجمان پرتھوی سبا گرونگ نے ہندوستھان سماچارکو بتایا کہ ملاقات میں ایک ساتھ رہنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ مادھو کمار کے قریبی یونیفائیڈ سوشلسٹ کے لیڈر سوم پرساد پانڈے نے بتایا کہ اولی سے ملاقات کے بعد مزید بات چیت جاری ہے۔

پرچنڈ نے عہدہ کے لیے نیپالی کانگریس کے امیدوار کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔ نیپالی کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر پرکاش شرن مہت نے اس کی تصدیق کی ہے۔ سی پی این (ایم سی) کے ترجمان کرشن بہادر مہرا نے کہا کہ پرچنڈ کو یہ فیصلہ کرنے کا حق دیا گیا ہے کہ کس امیدوار کی حمایت کرنا ہے۔

کانگریس نے اپنے سینئر لیڈر رام چندر پوڈیل کو اپنا امیدوار نامزد کرنے کی تیاری کی ہے۔ پارٹی صدر شیر بہادر دیوبا کو بھی امیدوار بنایا جا سکتا ہے۔

Recommended