واشنگٹن ۔29؍ دسمبر(انڈیا نیریٹو)
ریاستہائے متحدہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر سرکاری تنظیموں کی خواتین ملازمین کو کام کی جگہوں پر جانے پر پابندی کے اپنے فیصلے کو واپس لیں۔ اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بلنکن نے زور دیا کہ لاکھوں افغان اپنی بقا کے لیے انسانی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔ میں اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر طالبان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ قومی اور بین الاقوامی این جی اوز کی خواتین ملازمین کو کام کی جگہ سے روکنے کے اپنے خطرناک حکم کو واپس لیں۔
بلنکن نے ٹویٹ میں کہا کہ افغانوں کا انحصار اپنی بقا کے لیے انسانی امداد پر ہے۔ بلنکن کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب طالبان نے ہفتے کے روز تمام مقامی اور غیر ملکی این جی اوز کو حکم دیا تھا کہ وہ خواتین ملازمین کو ملک میں کام پر آنے سے روک دیں۔ قبل ازیں 27 دسمبر کو، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک پریس بیان میں کہا تھا کہ سلامتی کونسل کے ارکان ان رپورٹس پر “شدید فکر مند” ہیں کہ طالبان نے این جی اوز اور بین الاقوامی تنظیموں کی خواتین ملازمین کے کام پر جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یو این ایس سی نے کہا کہ طالبان کے فیصلے کا افغانستان میں انسانی بنیادوں پر کارروائیوں پر “فوری اور اہم” اثر پڑے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…