Urdu News

وزیر خارجہ جے شنکر نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے کی ملاقات

وزیر خارجہ جے شنکر اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ میں برکس وزارتی اجلاس کے موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی ہے جب مغرب روس اور یوکرین تنازعہ میں ہندوستان کو فریق بنانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔

اس سے پہلے 21 مئی کو پی ایم مودی نے ہیروشیما میں جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی اور انہیں ماسکو اور کیف کے درمیان تنازعہ کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

گزشتہ برس 24 فروری کو شروع ہونے والے روس یوکرین تنازع کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر 1 جون سے 6 جون 2023 تک افریقی ممالک، جنوبی افریقہ اور نمیبیا کے سرکاری دورے پر ہیں۔ وزیر خارجہ کیپ ٹاؤن میں برکس وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ اجلاس میں شرکت کے علاوہ وہ اپنے جنوبی افریقی ہم منصب نالیڈی پانڈور کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی کریں گے۔

جے شنکر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات کریں گے اور توقع ہے کہ وہ برکس کے دیگر وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ ‘ برکس کے دوست’ وزراء کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ کیپ ٹاؤن میں ہندوستانی باشندوں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔ اس کے بعد وزیر خارجہ   4 جون سے 6 جون تک نمیبیا کا دورہ کریں گے۔

یہ ہندوستان کے کسی وزیر خارجہ کا نمیبیا کا پہلا دورہ ہوگا۔سرکاری ریلیز میں بتایا گیا کہ دورے کے دوران،  وزیر خارجہ  ملک کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کریں گے اور حکومت کے دیگر وزراء سے ملاقات کریں گے۔ وزیر خارجہ  نمیبیا کے نائب وزیر اعظم/ وزیر خارجہ نیتمبو نندی-ندیتواہ کے ساتھ مشترکہ کمیشن کی میٹنگ کے افتتاحی اجلاس کی شریک صدارت بھی کریں گے۔ وہ نمیبیا میں مقیم ہندوستانی باشندوں سے بھی بات چیت کریں گے۔

وزیر خارجہ  کے جنوبی افریقہ اور نمیبیا کے دورے سے ان دونوں ممالک کے ساتھ ہندوستان کے مضبوط باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی امید ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان اور چین افریقہ کے ساتھ اپنی مصروفیات کو فعال طور پر ترقی دے رہے ہیں۔جب کہ چین افریقہ کے بنیادی ڈھانچے، کان کنی، تیل اور قدرتی گیس کے شعبوں میں کئی سالوں سے کام کر رہا ہے، بھارت نے دیر سے آگے بڑھنے کے باوجود، تربیت، تعلیم اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کے ذریعے کام کیا ہے۔

جسے ممالک کی طرف سے بہت پذیرائی ملی ہے۔ حال ہی میں، مرکزی کابینہ نے 2018-2021 کے درمیان چار سال کی مدت میں افریقہ میں 18 نئے ہندوستانی مشن کھولنے کی منظوری دی ہے۔ اس اقدام کو ہندوستان-افریقہ تعلقات میں ایک بڑے فروغ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Recommended