ہندوستانی برادری کے ساتھ بات چیت میں روس سے تیل کی خریداری کو جائز ٹھہرایا
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کو اپنے تھائی لینڈ کے ہم منصب ڈان پرمودونائی کے ساتھ 9ویں ہندوستان-تھائی لینڈ مشترکہ کمیشن کی میٹنگ کی شریک صدارت کی۔ملاقات کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ یہ بات چیت دونوں ممالک کے تمام دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مفید رہی۔ اس میں سیاسی، اقتصادی، سیکورٹی، دفاع، رابطے اور صحت کے شعبوں میں مزید شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس دوران میانمار کی دونوں ممالک کے پڑوسی کی حیثیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آسیان اوربمسٹک کے اندر باہمی تعاون اور ہند-بحرالکاہل کے بارے میں بھی اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔انہوں نے کہا کہ آج صحت اور نشریات میں تعاون کے معاہدے پر دستخط ہمارے تعلقات کو آگے لے جائیں گے۔
دورے کے دوران وزیرخارجہ نے تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پریوت چان او چا سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے مبارکباد دی۔ جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ دونوں ممالک سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، انہیں باہمی تعلقات کو بڑھانے کے موضوع پر ان کی رہنمائی سے فائدہ ہوا۔وزیر خارجہ نے اپنے تھائی لینڈ کے دورے کا آغاز ہندوستانی برادری سے ملاقات کے ساتھ کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے ساتھ نئے ہندوستان کی کامیابیوں اور خواہشات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے ہندوستان کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لئے ہندوستانی برادری کے جوش و جذبے کا خیرمقدم کیا۔
اس دوران وزیر خارجہ نے ایک بار پھر روس سے تیل کی خریداری کو درست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان اپنے لوگوں کو سستا تیل فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہے۔ امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک بھلے ہی بھارت کو روسی تیل خریدنے پر غور نہ کریں لیکن انہوں نے اسے قبول کر لیا ہے۔ بھارت اس موقف کے بارے میں دفاعی نہیں ہے۔ بھارت نے انہیں یہ باور کرایا کہ حکومت کی اپنی عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ تیل اور گیس کی قیمتیں کم رکھیں۔انہوں نے کہا کہ یوکرین کے تنازعہ کی وجہ سے اب یورپ اور دیگر ممالک روس سے تیل اور گیس کی درآمدات میں کمی کر رہے ہیں۔ یہ ممالک اب ایشیائی ممالک کو تیل اور گیس فراہم کرنے والے سپلائرز سے اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے تیل اور گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ ایسے وقت میں ہر ملک اپنے لوگوں کے لیے بہترین سودا چاہتا ہے۔ بھارت بھی یہی کر رہا ہے۔بنکاک میں تھائی لینڈ اور ہندوستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان سری لنکا میں چینی فوجی جہاز سے متعلق پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسی ترقی پر نظر رکھتے ہیں جس سے ملک کی سلامتی متاثر ہو۔ اس کی وضاحت وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی کی ہے۔