تل ابیب،یکم اپریل(انڈیا نیرٹیو)
اسرائیلی شہر بنائی براک میں فائرنگ سے 5 افراد کی ہلاکت کے بعد خوف و ہراس پایا جاتا ہے، واقعے کے بعد اب تک 200 کے قریب فلسطینیوں کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا جا چکا ہے۔اسرائیل نے مغربی کنارے کے اطراف فوج کے اضافی یونٹ تعینات کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ پولیس ہائی الرٹ ہے۔بنائی براک میں فلسطینی نوجوان کی فائرنگ سے 2 یوکرینی اور 2 اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔فائرنگ کے تبادلے میں ایک عرب اسرائیلی اہلکار بھی ہلاک ہو گیا تھا، جبکہ حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے مشرق میں واقع شہر بنائی براک میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں 5 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، یہ گزشتہ 1 ہفتے کے اندر اس نوعیت کا تیسرا حملہ تھا۔بنائی براک اور اس سے متصل قصبے رامات گان کے رہائشیوں کے مطابق ایک شخص نے گاڑی چلانے کے دوران راہ گیروں پر فائرنگ کی تھی۔جائے وقوع سے ملنے والی ویڈیو فوٹیج کے مطابق مسلح شخص سیاہ لباس پہنے ہوئے تھا جس نے خود کار ہتھیار سے مختلف افراد کو نشانہ بنایا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والے دیگر 2 حملوں میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ایک حملے کی ذمے داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔امریکا کی جانب سے اسرائیل میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی گئی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کہا گیا تھا کہ اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل میں ہوئے حالیہ فائرنگ اور چاقو کے حملے ناقابلِ قبول ہیں۔