Urdu News

تملناڈو سے فائبر اور پروٹین سے مالامال چاول ’ولیج رائس‘ کو گھانا اور یمن کوبرآمد کیا گیا

‘village rice’ from Tamil Nadu

 

 

نئی دہلی:29مئی،2021۔بھارت کے غیرباسمتی چاول کی برآمدات کو بڑی حوصلہ افزائی کرتے ہوئےایک اسٹارٹ اپ اودے ایگرو فارم نے آج تملناڈو کے تنجاور ضلع کے کمبھ کونم سے پیٹینٹ والے ’ولیج رائس‘ کی 4.5 میٹرک ٹن کی دو کھیپ بھیجی گئی ۔ اس چاول کو فصائی  اور سمندری راستے سےآج گھانا اور یمن کو برآمد کیا گیا۔

پروٹین،فائبر اور کئی معدنیات سے مالامال ’ولیج رائس‘ کو براہ راست تنجاور کے کسانوں سے خریدا گیا، جسے تملناڈو کے چاول کے کٹورے کے  طور پر بھی جانا جاتا ہے، اپیڈا سے امداد یافتہ اودے ایگرو فارم کی آنے والے مہینوں میں بڑے پیمانے پر ’ولیج رائس‘ کی برآمدات کا منصوبہ ہے۔

21-2020 کے دوران غیرباسمتی چاول کی برآمدات میں بھاری اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ اپریل-مارچ 2021کے دوران 35448 کروڑ روپئے (4796 ملین ڈالر) کے غیرباسمتی چاول کوبرآمد کیا گیا جبکہ اپریل –مارچ 2020 میں 14400 کروڑ روپئے (2020 ملین ڈالر) کی برآمدات ہوئی تھی۔ اس طرح 21-2020 میں غیرباسمتی چاول کی برآمدات میں روپئے میں146 فیصد اور ڈالر میں 137فیصد  کا اضافہ درج کیا گیا۔

اس مہینے کی شروعات میں پارادیپ انٹرنیشنل کارگو ٹرمنل، اڈیشہ سے ویتنام کیلئے چاول کی ایک کھیپ کو برآمد کیا گیا تھا۔ حال کے برسوں میں یہ پہلی بار تھا جب پارادیپ بندرگاہ سے غیرباسمتی چاول کو برآمد کیا گیا تھا۔

مارچ 2021 میں آسام سے لال چاول کی پہلی کھیپ امریکہ کو برآمد کیا گیا تھا،آئرن کے لحاظ سے مالامال لال چاول آسام کی برہمپتر گھاٹی میں پیدا ہوتا جس میں کسی کیمیاوی کھاد کااستعمال نہیں کیاجاتا ہے۔ چاول کی اس قسم کی ’باؤ دھان‘ کہا جاتا ہے جو آسامی کھانے کا ایک لازمی حصہ ہے۔

کاکی ناڈا، وشاکھاپٹنم، چنئی، مندرا اور کرشنا پٹنم جیسے بھارت کے کئی بندرگاہوں سے افریقہ اور ایشیائی ملکوں کو غیرباسمتی چاول کی برآمدات ہوئی ہے۔ پارادیپ جلد ہی چاول برآمد کرنے والے ملک کے اہم بندرگاہوں کے طور پر اُبھرے گا۔

چاول کی برآمدات میں بھاری اضافہ ایسے دور میں ہوا ہے جب عالمی سطح پر کووڈ -19 وبا کے دوران کئی اشیاء کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ چاول کی برآمدات بڑھانے کا سہرا سرکار کو جاتا ہے جس نے کووڈ-19 سے متعلق حفاظتی پروٹوکول کا دھیان رکھتے ہوئے چاول کی برآمد ات کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

اپیڈا دنیا میں بھارت کے غیرباسمتی چاول کی برآمدات کے امکانات کو فروغ دینےکیلئے کسانوں، صنعتکاوں ، برآمدکاروں اور درآمد کاروں جیسے مختلف اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔

اپیڈا نے ویلو چین  میں  مختلف اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ اشتراک کے ذریعے چاول کی برآمدات کو بڑھاوا دیا ہے۔ سرکار نے اپیڈا کی رہنمائی میں چاول برآمدات فروغ فورم (آر ای پی ایف ) کا قیام کیا ہے۔ آر ای پی ایف میں صنعت ، برآمدکاروں، اپیڈا ، وزارت تجارت کے افسران اور مغربی بنگال،اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، تلنگانہ، آندھراپردیش، آّسام ، چھتیس گڑھ اور اڈیشہ سمیت اہم چاول پیدا وار کرنے والی ریاستوں کے زرعی ڈائرکٹروں کو نمائندگی دی گئی ہے۔


 

Recommended