یلسنکی ۔18 جنوری
فن لینڈ نے توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو موت کی سزا سنائے جانے پر پاکستان کی مذمت کی ہے۔ فن لینڈ کی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ میکا نیکو نے پاکستان میں ظفر بھٹی کو سزائے موت سنائے جانے کے موضوع پر پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سربراہ ریاض فتیانہ کو خط لکھا ہے۔ بھٹی کوگستاخانہ ٹیکسٹ پیغامات بھیجنے کے الزام میں 2012 سے قید رکھا گیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سال 6 جنوری کو بھٹی کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295-Cکے تحت سزائے موت سنائی گئی تھی حالانکہ مجرموں کا دعویٰ ہے کہ وہ بے قصور ہے۔فن لینڈ اور یورپی یونین کی پارلیمنٹ دونوں نے سزائے موت کی مذمت کی اور کہا کہ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ آیا مجرم 10 سال جیل میں گزارنے کے بعد یہ سزا جائز اور منصفانہ ہے۔ خط میں پاکستانی حکومت سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ سزائے موت پر عمل درآمد کی اجازت دیتی ہے چاہے ثبوت قابل بحث ہی کیوں نہ ہوں۔ "
یہاں یورپ میں، ہمارے نظام انصاف میں مختلف مذاہب یا لوگوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ ہم لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کرتے ہیں کیونکہ یہ خدا اور انسان کی نظر میں صحیح کام ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہمارے یہاں بہت سے مسلمان ہیں، یورپ میں، ہم رواداری اور پرامن بقائے باہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، اگر مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو ہم مداخلت کرتے ہیں"۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فن لینڈ اور یورپی یونین پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو فالو کر رہے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیاں کہیں بھی برداشت نہیں کی جا سکتیں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں تعاون کے لیے یورپی یونین کی جانب سے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں لہٰذا پاکستان کو چاہیے کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ مل کر انصاف کے فروغ اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرے۔