Urdu News

بہار سے جی آئی سرٹیفائیڈ شاہی لیچی کی پہلی کھیپ برطانیہ کو برآمد کی گئی

چین کے بعد بھارت دنیا میں لیچی کا دوسرا سب سے بڑا پیداوار کرنے والا ملک ہے

 

 

نئی دہلی:24مئی،2021۔جی آئی سرٹیفائیڈ مصنوعات کی برآمدات کو بڑھاوا دینے کیلئے بہار سے شاہی لیچی کی اس موسم کی پہلی کھیپ آج فضائی راستے سے برطانیہ کو برآمد کی گئی۔ شاہی لیچی کو برآمد کرنے کیلئے  فائیٹو – سینیٹری سرٹیفکیشن  پٹنہ میں قائم کردہ نئی سرٹیفکیشن فیسیلٹی سے جاری کیا گیا۔ اس پھل کو بہار میں واقع مظفر پور کے کسانوں سے حاصل کیا گیا اور سیرا انٹرپرائزز اس کو درآمد کررہا ہے وہیں لیچی کو درآمد لندن کے ایچ اینڈ جے ویج کررہا ہے۔

شاہی لیچی کی برآمدات کی سہولت کیلئے  اپیڈا نے بہار کے محکمہ زراعت سمیت کسانوں ، برآمد کاروں اور درآمد کاروں جیسے دیگر اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ شاہی لیچی کو برآمد کرنے کیلئے منعقدہ اس پروگرام میں اپیڈا کے صدر ڈاکٹر ایم  انگ مُتھو اور بہار کے محکمہ زراعت کے چیف سکریٹری  این سرون کمار سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے حصہ لیا۔

لیچی کی زندگی کی مدت کم ہونے کی وجہ سے ڈبہ بند اور ویلو ایڈیڈ پرڈکٹ کیلئے برآمدات کے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

زردالو آم ،  کترنی چاول اور مگہی پان کے بعد سال 2018 میں جی آئی سرٹیفکیٹ پانی والی شاہی لیچی  بہار سے چوتھا زرعی پروڈکٹ تھا۔ شاہی لیچی کیلئے  جی آئی رجسٹریشن مظفر پور میں واقع لیچی گروور ایسوسی ایشن آف بہار کو دیاگیا۔

بہار کے مظفر پور، ویشالی، سمستی پور ، چمپارن، بیگوسرائے ضلعوں اور آس پاس کے علاقوں میں شاہی لیچی کی باغبانی کیلئے موافق آب وہوا ہے۔

چین کے بعد بھارت دنیا میں لیچی کا دوسرا سب سے بڑا پیداوار کرنے والا ملک ہے۔ لیچی کا شفاف ، ذائقے دار گودا بھارت میں ایک ٹیبل فروٹ کے طور پر مقبول ہے وہیں چین اور جاپان میں اسے سوکھے یا ڈبہ بند شکل میں پسند کیا جاتا ہے۔ بہار لیچی کی پیداوار کرنے کے معاملے میں پہلے مقام پر ہے۔

ریاستی  زرعی برآمدات اسکیم تیار کرنے میں اپیڈا بہار سرکار کو سہولت فراہم کررہا ہے جو ریاست سے زرعی اور ڈبہ بند غذائی پروڈکٹ کے برآمدات کو بڑھاوا دینے کیلئے روڈ میپ فراہم کریگا۔ ریاستی  زرعی برآمدات اسکیم کو حتمی شکل دینے کے بعد مکھانا، آم ، لیچی اور دیگر پھلوں اور سبزیوں کی برآمداتی صلاحیت  کااستعمال کیا جاسکتا ہے۔

بہار سرکار، اپیڈا اور دیگر ایجنسیوں کے تعاون سے کسٹمز کلیرنس سہولت،لیباریٹری جانچ سہولت، پیک ہاؤس اور پری کولنگ سہولتوں جیسے  ضروری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کیلئے کوشش کررہی ہے جو ریاست کی زرعی برآمدات کی صلاحیت کااستعمال کریگا اور اسے فروغ دیگا۔


 

Recommended