پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریٹائرڈ چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کو ایم ایم ایس کے ذریعے بلیک میل کرنے کا الزام ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان اپنے دور حکومت میں بلیک میلنگ ریکیٹ چلا رہے تھے۔
پاکستان میں ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا ایم ایم ایس وائرل ہو رہا ہے۔ الزام ہے کہ اس ویڈیو کے ذریعے اس وقت کے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو اس وقت کے پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے بلیک میل کیا اور بدلے میں نیب نے عمران کے مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا۔
متاثرہ اور شوہر ڈیڑھ ماہ تک حراست میں رہے
خاتون نے الزام لگایا ہے کہ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے ملاقات کے بعد وعدہ کیا تھا کہ حکومت انصاف کی تلاش میں ان کی مدد کرے گی۔ لیکن، اس کے افسران نے تفتیش کے نام پر فون ضبط کر لیا اور اس میں موجود ویڈیو اس کی اجازت کے بغیر مقامی ٹیلی ویڑن چینل پر نشر کر دی۔ فحش کلپ میں خاتون اور نیب کے سربراہ جاوید اقبال کو نازیبا حرکات میں ملوث ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ خاتون نے الزام لگایا کہ انہیں اور انکے شوہر کو ڈیڑھ ماہ تک قید رکھا گیا۔
اسی درمیان پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان اپنے دور حکومت میں بلیک میلنگ ریکیٹ چلا رہے تھے۔ ساتھ ہی موجودہ وزیر خورشید شاہ نے بلیک میلنگ میں وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ کے مبینہ استعمال کو ’شرمناک‘ قرار دیا ہے۔