Urdu News

پاکستان میں ریاستی اداروں پر تنقید کرنے کے الزام میں چارصحافیوں پربغاوت کے مقدمات درج

پاکستان میں ریاستی اداروں پر تنقید کرنے کے الزام میں چارصحافیوں پربغاوت کے مقدمات درج

اسلام آباد، 23؍مئی

پاکستان کے سنیئرصحافیوں عمران ریاض خان، صابر شاکر اور ارشد شریف کے خلاف مبینہ طور پر ریاستی اداروں پر تنقید کرنے اور ’بغاوت کو ہوا دینے‘ کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔خان کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر(، ٹھٹھہ کے دھابیجی تھانے میں سیکشن 131بغاوت پر اکسانا153،فساد پر اکسانا  اور دہشت گردی پھیلانے  کے تحت درج کی گئی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے خان کو سوشل میڈیا پر فوج اور اداروں کے خلاف "تضحیک آمیز اور اشتعال انگیز زبان" میں بات کرتے ہوئے سنا تھا۔

دوسری جانب اینکر پرسن ارشد شریف کے خلاف جمعہ اور جمعرات کو حیدرآباد اور کراچی میں ایف آئی آر بھی درج کی گئیں۔ان کے خلاف پی پی سی کی دفعہ 131، 153 اور 505 کے تحت درج کی گئیں۔انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر صحافی مطیع اللہ جان کے ساتھ گفتگو میں شریف کے تبصروں کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر ریاستی اداروں کی "بے عزتی" کی اور ایسے بیانات کہے جن سے "فوج میں نفرت پھیلانے اور نفرت انگیز ماحول پیدا کرنے" کی کوشش کی گئی۔

دادو میں ایک اور ایف آئی آر، جمعہ کو پی پی سی سیکشن 131، 153 اور 505 کے تحت درج کی گئی، جس میں شریف اور اے آر وائی نیوز کے ساتھی صحافی صابر شاکر کا ذکر کیا گیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں ریاستی اداروں کے بارے میں "تضحیک آمیز زبان" استعمال کی گئی اور میر جعفر اور میر صادق سے مشابہتیں نکالی گئیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ یہ دونوں لوگوں کو فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف اکسا رہے تھے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں اٹک میں صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف بھی پی پی سی کی دفعہ 505، 131 اور 499 (ہتک عزت) کے تحت ایسی ہی ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں دشمنی، نفرت پیدا کرنے یا اس کو فروغ دینے، فوجی کو بہکانے کی کوشش کرنے والے بیانات سے متعلق ہے۔

Recommended