پاکستان میں تشدد کے دوران فرانس نے 15 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا
پیرس / اسلام آباد ، 20 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
پاکستان میں گزشتہ کئی دنوں سے ٹی ایل پی کارکنوں کے احتجاج کے بعد بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر فرانس نے اپنے 15 سفارت کاروں کو پاکستان سے واپس بلا لیا ہے۔
حضرت محمد کے کارٹون سے لے کرفرانس میں اہانت رسول مختلف واقعات سے ناراض ٹی ایل پی کے ذریعہ گزشتہ کئی دنوں سے پاکستان میں تشددجاری ہے۔ ٹی ایل پی کامطالبہ ہے وہ فرانسیسی سفارت کار کوپاکستان سے باہرنکالے اور پاکستان فرانس سے سبھی تعلقات ختم کرے ۔
پاکستان نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اس تشدد میں ملوث تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس معاملے میں تحریک لبیک ( ٹی ایل پی)کے احتجاج کے بعد اس کے مرکزی کردار مولانا سعد رضوی کو گرفتار کرلیاگیا تھا۔ تاہم ، مولانا سعد کی گرفتاری کے بعد ، معاملہ اور بڑھتا گیا۔ اس تشدد سے جہاں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ، وہیں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
تین دن کے پرتشدد مظاہروں کے بعد 15 سفارت کار ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں یاجانے کی تیاری میں ہیں۔فرانسیسی اخبار لی فگارو کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے جمعرات کو فرانس نے اپنے شہریوں اور کمپنیوں کو عارضی طور پر پاکستان چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔ حکومت کے ذریعہ یہ مشورہ پاکستان میں فرانس کے خلاف پرتشدد احتجاج کے بعد دیا گیا تھا۔
فرانس نے پاکستان میں پُرتشدد مظاہروں اور جھڑپوں کے پیش نظر اپنے 15 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا
فرانس نے پاکستان میں ایک ممنوعہ گروپ کے ذریعہ پُرتشددمظاہروں اور جھڑپوں کے پیش نظر وہاں سے اپنے 15 سفارتکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔ پاکستان حکومت نے گروپ کے ذریعہ ملک میں مسلسل تین دن تک پُرتشدد مظاہرے کرنے اور حکام کو چیلنج کیے جانے کے بعد جمعرات کو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کر دی ہے۔
تحریک لبیک پاکستان،TLPکےحامیوں کے ساتھ جھڑپ میں کم سے کم دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک فرانسیسی اخبارLe Figaroکے مطابق فرانس کے 15 سفارت کار، جن میں زیادہ تر سکریٹریز اور اپنے اپنے محکموں کے سربراہ شامل ہیں، یا تو پہلے ہی پاکستان چھوڑ چکے ہیں یا اگلے چند دن میں پیرس روانہ ہو جائیں گے۔