Urdu News

افغانستان میں دہشت گردی کو آزادی ، اسامہ کے بیٹے کی طالبان سے ملاقات کی کیا ہے کہانی؟

افغانستان میں دہشت گردی کو آزادی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ میں انکشاف

افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد دہشت گردی کو وہاں آزادی ملی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ میں ان خدشات کا اظہار کیا گیا ہے کہ بدنام زمانہ دہشت گرد رہنما اسامہ بن لادن کے بیٹے نے طالبان سے ملاقات کی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو افغانستان میں دہشت گردی کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی رپورٹ میں افغانستان کے لیے بڑے خطرے کا عندیہ دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کے مقتول دہشت گرد اسامہ بن لادن کے بیٹے نے اکتوبر 2021 میں طالبان سے ملاقات کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو حالیہ تاریخ میں اتنی آزادی کبھی نہیں ملی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ طالبان نے افغانستان میں غیر ملکی عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی قدم اٹھایا ہے۔ اس کے برعکس دہشت گرد گروہوں کو وہاں زیادہ چھوٹ مل گئی ہے۔

سال میں دو بار، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی پابندیوں پر قابو پانے والی کمیٹی کی رپورٹ جاری کرتی ہے تاکہ دولت اسلامیہ اور القاعدہ جیسی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں پر پابندیاں مزید سخت کی جائیں۔ کمیٹی کی حال ہی میں جاری کردہ 29ویں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے بیٹے نے طالبان رہنماؤں سے ملاقات کے لیے اکتوبر میں افغانستان کا دورہ کیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے سیکیورٹی کوآرڈینیٹر امین محمد الحق سام خان اگست کے آخر میں ہی افغانستان سے وطن واپس آئے تھے۔

Recommended