اسلام آباد۔ 15؍ فروری
حکومت کی جانب سے 16 فروری (جمعرات) کو عوام پر ایک اور پیٹرول بم گرائے جانے کا امکان ہے جب اس نے پہلے ہی 29 جنوری کو قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا تھا، یعنی مقررہ وقت سے دو دن پہلے۔عوام کو ایک بھاری جھٹکا برداشت کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ رواں فروری 2023 کی دوسری ششماہی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.5 فیصد تک اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی ایکس ڈپو فی لیٹر قیمت میں 32.07 روپے (12 فیصد) اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) میں 32.84 روپے فی لیٹر (12.5 فیصد)کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 28.05 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت میں 9 روپے 90 پیسے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ “ممکنہ طور پر، نئی قیمتیں موجودہ حکومتی ٹیکسوں اور پی ایس او کے اندازے کے مطابق ہیں”۔انہوں نے مزید کہا کہ تخمینہ شدہ ڈالر/روپے کی ایڈجسٹمنٹ دونوں مصنوعات (پیٹرول اور ڈیزل) کے لیے 15 روپے فی لیٹر لاگو ہوتی ہے جبکہ یہ فرض کیا جاتا ہے کہ ایچ ایس ڈی پر پیٹرولیم لیوی ( 50 روپے فی لیٹر تک بڑھ جائے گی۔
اس وقت پیٹرول 249.80 روپے فی لیٹر، ایچ ایس ڈی 295 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل 189.83 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او 187 روپے فی لیٹر دستیاب ہے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر تخمینہ لگایا گیا اضافہ منظور ہو گیا تو پٹرول کی نئی قیمت 281.87 روپے فی لیٹر، ایچ ایس ڈی 295.64 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل 217.88 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او کی قیمت 196.90 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔