وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ جی-7 سربراہی اجلاس میں ماحولیات، توانائی، آب و ہوا، غذائی تحفظ، صحت، انسداد دہشت گردی، صنفی مساوات اور جمہوریت جیسے عصری مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانفرنس کے موقع پر بعض ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کے خواہشمند ہیں۔
جرمنی اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے تین روزہ (26-28) دورے پر روانگی سے قبل جاری کردہ ایک بیان میں، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جرمن ایوان صدرمیں ہونے والے جی-7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جرمن چانسلراولاف اسکولز کی دعوت پر جرمنی کے سلاس ایلموکا دورہ کریں گے۔گزشتہ ماہ بھارت-جرمنی بین الحکومتی مشاورت(IGC) کے بعد چانسلرا سکولز سے دوبارہ مل کر خوشی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کو متاثر کرنے والے اہم عالمی مسائل پر بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کی کوشش میں جرمنی نے دیگر جمہوریتوں جیسے ارجنٹائن، انڈونیشیا، سینیگال اور جنوبی افریقہ کو بھیG-7 سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ سیشن کے دورانG-7 ممالک، G-7 پارٹنر ممالک اور ماحولیات، توانائی، آب و ہوا، خوراک کی حفاظت، صحت، انسداد دہشت گردی، صنفی مساوات اور جمہوریت جیسے اہم مسائل پر بین الاقوامی تنظیموں، G-7 کے کچھ رہنماؤں اور سربراہی اجلاس کے دوران شرکت کرنے والے ممالک سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جرمنی میں اپنے قیام کے دوران وہ یورپ بھر سے ہندوستانی ڈائاسپورا کے ممبران سے ملاقات کے بھی منتظر ہیں، جو اپنی مقامی معیشتوں کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو بہتر بنانے میں بہت زیادہ تعاون کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وطن واپسی پر وہ متحدہ عرب امارات کے سابق صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر ذاتی تعزیت کا اظہار کرنا چاہیں گے۔ امارات اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کے لیے ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں مختصر قیام کریں گے۔