Urdu News

کسانوں کو ایم ایس پی کی گارنٹی

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر

 

 

زرعی لاگت اور قیمتوں کے کمیشن (سی اے سی پی) کی سفارشات کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت ہند نے دونوں فصلوں کے موسم میں ہر سال معقول اوسط معیار (ایف اے کیو) کی 22 اہم زرعی اشیا کے لیے کم سے کم سپورٹ قیمتوں (ایم ایس پی) کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے اپنی مختلف مداخلتی اسکیموں کے ذریعہ کاشتکاروں کو دیے جانے والے معاوضے کی قیمت میں بھی اضافہ کیا۔

ایم ایس پی پر خریداری مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کی حکومت کی مختلف اسکیموں کے تحت کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ مجموعی مارکیٹ میں بھی ایم ایس پی کے اعلان اور حکومت کی خریداری کی کاروائیوں پر ردعمل دیکھا گیا جس کے نتیجے میں مختلف نامزد فصلوں کے لیے ایم ایس پی یا اس کے اوپر نجی خریداری ہوئی۔

ایم ایس پی پر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ مؤثر خریداری اور کسانوں کو ایم ایس پی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ فراہم کرنے کے لیے، پیداوار، کسانوں کی سہولت اور دیگر لاجسٹکس/انفراسٹرکچر جیسے اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن وغیرہ پر غور کرنے کے بعد متعلقہ ریاستی سرکاری ایجنسیوں اور سنٹرل نوڈل ایجنسیوں جیسے نیفڈ، ایف سی آئی وغیرہ کے ذریعہ خریداری مراکز کھولے گئے۔

تاہم، اگر کاشتکاروں کو اپنی پیداوار کو بیچنے کے لیے سازگار حالات یا ایم ایس پی سے بہتر قیمت ملتی ہے، تو وہ سرکاری اداروں کے علاوہ کہیں بھی اپنی پیداوار فروخت کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

Recommended