سیول، 30 اکتوبر (اندیا نیرٹیو)
جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ہیلووین کی تقریبات کے دوران بھگدڑ مچنے سے مرنے والوں کی تعداد 151 ہو گئی ہے۔ تقریباً 82 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ راحت اور ریسکیو حکام نے کہا ہے کہ اپنی جانیں گنوانے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 20 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔
جنوبی کوریا میں بھگدڑ افسوسناک ہے۔ حالانکہ کسی تقریب کے دوران بھگدڑ مچنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں اس سے پہلے ایسے حادثات ہو چکے ہیں۔
کب اور کہاں مچی بھگڈر؟
اپریل 1989: برطانیہ میں لیورپول اور ناٹنگھم فاریسٹ کے درمیان 1989 میں انگلش ایف اے کپ کے سیمی فائنل میچ میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 96 افراد ہلاک ہو گئے۔
جولائی 1990: مکہ کے قریب سعودی عرب کی المعسیم سرنگ کے اندر حج کے اختتام پر بھگدڑ مچنے سے 1,426 عازمین جاں بحق ہوئے۔
مئی 1994: سعودی عرب میں جمرات پل کے قریب حج کے دوران بھگدڑ مچنے سے 270 افراد ہلاک ہوئے۔