واشنگٹن، 9 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
امریکہ میں ہندوستانیوں کے خلاف نفرت تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ عام لوگوں کو دھمکیاں دینے کے کئی واقعات کے بعد اب بھارتی نژاد امریکی رکن پارلیمنٹ پرمیلا جے پال کو دھمکی دی گئی ہے۔ انہیں فون پر دھمکیاں دے کر اپنے ملک واپس جانے کو کہا گیا ہے۔
امریکہ میں ہندوستانیوں کے تئیں بد سلوکی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ اب معاملہ اس وقت بہت سنگین ہو گیا جب ان دھمکیوں کا شکار بھارتی نژاد امریکی قانون ساز پرمیلا جے پال بنیں۔
بھارت کے شہر چنئی میں پیدا ہونے والی جے پال کو ایک شخص نے کال کیا اور نہ صرف ان کے ساتھ بدزبانی کی بلکہ انہیں بھارت واپس جانے کی تنبیہ بھی کی۔جے پال نے سوشل میڈیا پر پانچ دھمکی آمیز آڈیو پیغامات شیئر کیے۔ ان آڈیوز میں انہیں دھمکیاں دیتے ہوئے فحش اور گالی گلوچ کا استعمال کیا گیا ہے۔
دھمکی آمیز پیغامات میں واضح طور پر سنا جا رہا ہے کہ ایک شخص انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے اور اپنے آبائی ملک ہندوستان واپس جانے کو کہہ رہا ہے۔
55 سالہ پرمیلا جے پال امریکی ایوان نمائندگان میں سیٹل کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں دھمکی آمیز پیغامات کو عام کرنے کی وجوہات بھی واضح کیں۔انہوں نے کہا کہ اکثر سیاست دان اپنے سکیورٹی خطرات کو سامنے نہیں لاتے لیکن ہم تشدد کو نئے معمول کے طور پر قبول نہیں کر سکتے۔
ہم اس نسل پرستی اور جنس پرستی کو بھی قبول نہیں کر سکتے جو اس تشدد کی جڑ ہے اور اس کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ پرمیلا جے پال کو چند ماہ قبل سیٹل میں ان کی رہائش گاہ کے باہر ایک شخص نے پستول سے دھمکی دی تھی۔ بریٹ فورسل نامی اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔