اسلام آباد، 21؍جولائی
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس جو دنیا کے تمام 199 پاسپورٹوں کی درجہ بندی کرتا ہے، نے پاکستانی پاسپورٹ کو دنیا کا چوتھا بدترین پاسپورٹ قرار دیا ہے۔ پاکستان کی میڈیا رپورٹ کے مطابق، نئی جاری کردہ رینکنگ میں، پاکستان کو تنازعات سے تباہ حال شام، عراق اور افغانستان سے صرف اونچا رکھا گیا ہے۔
افغان پاسپورٹ رکھنے والے صرف 27 مقامات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جس پاسپورٹ کا ویزا فری سکور سب سے کم ہے۔دوسرے نچلے درجے کے ممالک میں، عراقی پاسپورٹ رکھنے والے محض 29 ممالک اور شامی پاسپورٹ کے حامل افراد کی تعداد 30 تک ممالک تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی ہینلے انڈیکس نے پاکستانی پاسپورٹ کو اسی درجہ بندی میں رکھا تھا، جس نے 2022 کے ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق صرف 32 مقامات تک رسائی فراہم کی تھی۔ ٹاپ پوزیشن جاپان نے حاصل کی، ملک کا پاسپورٹ اس کے حاملین کو 193 مقامات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے بعد سنگاپور اور جنوبی کوریا ہیں، جن کے پاسپورٹ 192 ممالک تک رسائی فراہم کرتے ہیں، اس کے بعد جرمنی اور اسپین ہیں، جن کے پاسپورٹ کا ویزہ فری سکور 190 ہے۔ دوسرے اعلی درجے کے ممالک میں زیادہ تر یورپی ممالک، امریکہ اور برطانیہ شامل ہیں۔
ایشیا کے دیگر ممالک میں ماریشس اور تاجکستان کے ساتھ ہندوستان 87 ویں نمبر پر ہے جس کے پاسپورٹ سے 67 ممالک تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔ چین بولیویا کے ساتھ 69 ویں نمبر پر ہے، ان کا ہر پاسپورٹ 80 مقامات تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔ جہاں تک بنگلہ دیش کا تعلق ہے، وہ 104 ویں پوزیشن پر ہے- اس کے پاسپورٹ ہولڈرز کو 41 ممالک تک رسائی حاصل ہے۔