ٹوکیو سیول، 3 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
شمالی کوریا کے ذریعہ بروز بدھ 23 میزائل داغے جانے کے بعد جنوبی کوریا کے ایک جزیرے پر فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے اور لوگوں کو زیر زمین بنکروں میں لے جایا گیا۔ وہیں جاپان کے وزیر اعظم دفتر نے ہنگامی میزائل فائر کرنے کے بعد الرٹ جاری کر دیا ہے۔
شمالی کوریا کی طرف سے داغے گئے میزائلوں میں سے کم از کم ایک کا رخ جنوبی کوریا کے جزیرے کی طرف تھا۔ اسی دوران جنوبی کوریا نے بھی جوابی کارروائی کے طور پر اسی سرحدی علاقے میں اپنا میزائل داغا۔
اس سے چند گھنٹے قبل ہی شمالی کوریا نے جنوبی کوریا امریکہ فوجی مشقوں کے خلاف احتجاج میں دونوں ممالک کو دھمکی دی تھی کہ انہیں تاریخ کی بدترین قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔ شمالی کوریا نے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی بھی دی تھی۔
حالانکہ امریکہ نے کہا ہے کہ اس کا شمالی کوریا کے خلاف کوئی مخالفانہ ارادہ نہیں ہے اور اس نے شمالی کوریا کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
جنوبی کوریا نے کہا کہ اس نے اس جزیرے پر فضائی حملے کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ چند گھنٹے بعد، جنوبی کوریا کی فوج نے کہا کہ اس نے جزیرے پر فضائی حملے کا الرٹ واپس لے لیا ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ اس نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے پیش نظر جمعرات کی صبح تک ملک کے مشرقی پانیوں پر کچھ فضائی راستے بند کر دیے ہیں۔