لندن میں ہندوستان کے ہائی کمیشن نے پیر کو لیسٹر میں ہندوستانی برادری کے خلاف ہونے والے تشدد کی مذمت کی اور حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ہائی کمیشن نے پیر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یہ معاملہ برطانیہ کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم لیسٹر میں ہندوستانی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد اور ہندو مذہب کے احاطے اور علامتوں کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ہم نے اس معاملے کو برطانیہ کے حکام کے ساتھ سختی سے اٹھایا ہے اور ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
حکام متاثرہ لوگوں کو تحفظ فراہم کریں۔آپ کو بتادیں کہ 28 اگست کو بھارت کے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کے خلاف جیت کے بعد تشدد کا سلسلہ شروع ہواتھا ۔
پولیس کے بیان کے مطابق، اتوار کو لیسٹر شائر میں نوجوانوں کے گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس معاملے میں اب تک کم از کم 15 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز اور رپورٹس گردش کر رہی ہیں جن میں پاکستانی منظم گروہوں کو برطانیہ کے لیسٹر سٹی میں ہندوؤں کی علامتوںکو توڑ پھوڑ اور دہشت زدہ کرتے دیکھا گیا ہے۔ یہ واقعہ شہر کے مشرقی حصے میں تشدد اور بدامنی کی لہر کے بعد پیش آیا ہے۔
برطانیہ کی ایک میڈیا اشاعت لیسٹر مرکری کے مطابق، ایشیا کپ 2022 میں بھارت کے پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کے بعد 28 اگست کو تشدد سب سے پہلے شروع ہوا، جس کے بعد میلٹن روڈ، بیلگریو میں لڑائی شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں اب تک 27 گرفتار ہو چکے ہیں۔