مظفر آباد۔ 7؍ فروری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زیر قیادت حکومت نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں شریک تعلیمی اداروں میں طالبات اور اساتذہ کے لیے حجاب کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ سماء کی اطلاع کے مطابق اس سلسلے میں پی او کے حکومت کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شریک تعلیمی اداروں میں طالبات اور اساتذہ کے لیے حجاب پہننا لازمی ہوگا۔
سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق احکامات کی خلاف ورزی پر ادارے کے سربراہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ مقامی صحافیوں نے سردار تنویر کی قیادت میں پی ٹی آئی حکومت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ماریانا بابر نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر اس فیصلے پر تنقید کی اور زور دیا کہ خواتین کو انتخاب دیا جانا چاہیے۔
ایک ٹویٹ میں، ماریانا بابر نے کہا کہ پی او کے حکومت نے “مکسڈ صنفی تعلیمی اداروں میں خواتین طالبات اور اساتذہ کے لیے حجاب پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ پیر کو جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ایک انتخاب دیں ،خواتین اور مردوں کو حکم دینا بند کریں۔
مرتضیٰ سولنگی نے تحریک انصاف کی حکومت کے فیصلے کا موازنہ طالبان کے فیصلے سے کیا ہے۔ پچھلے سال طالبان نے بھی افغانستان میں خواتین کے لیے عوام میں حجاب پہننا لازمی قرار دیا تھا۔ سولنگی نے کہا، پہلے افغان طالبان نے “غلامی کا طوق” توڑا، جیسا کہ طالبان خان نے اعلان کیا تھا اور اب ان کے عظیم نائب نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں “غلامی کی بیڑیاں توڑ دی ہیں”۔