ڈھاکہ،9؍ اکتوبر
نامعلوم شرپسندوں کے ذریعہ بنگلہ دیش کے جھنیداہ میں ایک ہندو مندر میں دیوتا کی مورتی کی توڑ پھوڑ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔پولیس نے توڑ پھوڑ کرنے والوں کی تلاش شروع کر دی۔
بنگلہ دیش کے ایکنیوز پورٹل کے مطابق مندر کمیٹی کے صدر سوکمار کنڈا کے حوالے سے بتایا کہ دوتیہ گاؤں کے کالی مندر کے حکام نے جمعہ کی صبح مورتی کو ٹکڑے ٹکڑے میں پایا۔
ضلع کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس امیت کمار برمن کے مطابق، جمعرات کو ایک کیس درج کیا گیا تھا اور تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ سوکمار نے کہا کہ شرپسندوں نے رات کے وقت مندر میں گھس کر مورتی کی توڑ پھوڑ کی۔
نیوز پورٹل کے مطابق، مورتی کا سر مندر سے آدھا کلومیٹر دور سڑک پر پھینکا ہوا پایا گیا۔ یہ واقعہ بنگلہ دیش میں 10 روزہ سالانہ درگا پوجا کے تہواروں کے اختتام کے ایک دن بعد پیش آیا جب وجے دشمی یا دسہرہ کے مبارک دن مورتیوں کے وسرجن کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
بنگلہ دیش میں کسی مندر میں توڑ پھوڑ کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سال 17 مارچ کو ڈھاکہ میں اسکن رادھا کانتا جیو مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی اور مورتیوں کو لے جایا گیا۔
مبینہ طور پر کئی عقیدت مندوں کو بھی غنڈوں نے مارا پیٹا۔ اسکان مندر کے تعلقات عامہ کے افسر امانی کرشنا داس نےبتایا: “حاجی شفیع اللہ کی قیادت میں 200 سے زیادہ دہشت گردوں نے واری میں لال موہن ساہا اسٹریٹ 222 میں واقع اسکون رادھا کانتا مندر پر حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی اور لوٹ مار کی۔
” اسکانکے اہلکار نے کہا، “شرپسندوں نے مندر کی حفاظتی دیوار کو توڑنے کی کوشش کی۔حکام نے بتایا کہ 16 اکتوبر 2021 کو، بنگلہ دیش کے نواکھلی شہر میں ایک مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی اور ایک عقیدت مند کو ہجوم نے ہلاک کر دیا۔