Urdu News

عمران خان کی گرفتاری نےپاک فوج جنرل عاصم منیرکی پوزیشن کوکیسےکیاکمزور؟

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور جنرل عاصم منیر

 اسلام آباد۔ 16؍ مئی

 پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ کی القادر بدعنوانی کیس میں گزشتہ ہفتے گرفتاری نے پاکستانی فوج کو تقسیم کر دیا ہے۔ پیش رفت سے واقف ایک اعلیٰ پاکستانی فوجی اہل کار نے ذرائع کو  یہ اطلاع دی۔مذکورہ اعلیٰ فوجی عہدیدار نے کہا کہ اعلیٰ عہدوں پر فائز کمانڈروں نے موجودہ بحران اور موجودہ سیاسی صورت حال کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

مذکورہ شخص نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل عاصم منیر کی ٹیم کی جانب سے ‘ غیر پیشہ ورانہ’ رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے ‘ کمانڈ آف پاکستان’ مشکل میں ہے۔اعلیٰ کمانڈرز اب تصفیہ طلب مسائل کو حل کرنے اور تمام کمانڈروں کو اعتماد میں لینے کے لیے فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

کمانڈ میں تبدیلی کے بعد یہ پہلی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوگی کیونکہ آخری فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ان کے پیشرو جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلائی تھی۔مذکورہ شخص نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اعلیٰ کور کمانڈرز نے سی او اے ایس عاصم منیر کو پیغامات بھیجے ہیں کہ وہ “سیاسی ٹھگوں”کی حمایت نہ کریں۔

ذرائع کے مطابق موجودہ آرمی چیف کی پوزیشن کو روزانہ کی بنیاد پر کمزور کیا جا رہا ہے اور یہ 75 سالوں میں پاک فوج کی سب سے کمزور قیادت ہے۔

اگرچہ یہ مشکوک لگ سکتا ہے، لیکن سی او اے ایس اور ان کی کور ٹیم کی کارکردگی نے اقتدار کے گلیاروں میں سوالات اٹھائے ہیں۔واضح رہے کہ ماضی میں پاکستانی فوج کے ریٹائرڈ اور فعال فوجی جرنیلوں کی ایک قابل ذکر تعداد نے کھل کر کرکٹر سے سیاست دان بننے والے عمران خان کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

Recommended