خیبر پختونخوا، 4؍ جنوری
پاکستان، جس نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو افغانستان اور ہندوستان میں پاک فوج کے اسٹریٹجک مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پراکسی فورس کے طور پر استعمال کرنے کے لیے پالا تھا، اب اسے اپنی ہی کڑوادوائی کا مزہ چکھنا پڑ ہے کیونکہ ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا میں شورش کو ابھارنے میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔
جیو پولیٹک نے مبصرین کے حوالے سےیہ اطلاع دی۔ ٹی ٹی پی کے افغان طالبان، القاعدہ اور صوبہ خراسان میں اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ گہرے تاریخی تعلقات ہیں۔ یہ نائن الیون کے بعد افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کی جہادی سیاست کی ضمنی پیداوار ہے۔
پاکستانی فوج نے اپنے تزویراتی اہداف کے حصول کے لیے جہادی اور عسکریت پسند تنظیموں کو جنم دینے کا یہ مذموم منصوبہ بنایا۔ تاہم، اس نے ایک فرینکنسٹائن کا مونسٹر بنایا جو اب خود کو کھا رہا ہے۔ پاکستان کی فوج اور بدنام زمانہ جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی نے جہادی ملیشیا کو افغانستان اور کشمیر میں لڑنے کی تربیت دی۔
جیو پولیٹک نے مبصرین کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ افغانستان میں، پاکستان کو ان عسکریت پسندوں کی مدد سے تزویراتی گہرائی حاصل کرنے کی امید تھی، اور کشمیر میں، وہ ہندوستانی حکومت اور فوج کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سماجی بدامنی پھیلانے کے لیے دہشت گردی اور تشدد پھیلانا چاہتا تھا۔ جہاں ٹی ٹی پی اسلام آباد میں کمزور حکومت اور سیاسی انتشار کا فائدہ اٹھاتی ہے، وہیں دوسری طرف ریاست نے لاتعلق رویہ اپنایا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…