Urdu News

چینی کمیونسٹ پارٹی کا تبت میں ظلم و جبر کا سلسلہ کیسے ہے جاری؟

چینی کمیونسٹ پارٹی کا تبت میں ظلم و جبر کا سلسلہ جاری

بیجنگ، 10؍ نومبر

ژی جن پنگ نے اکتوبر میں 20 ویں نیشنل پارٹی کانگریس کے بعد ایک بے مثال تیسری مدت حاصل کی، اس کے بعد تبت بھر میں  غم و غصہ دیکھا گیا کیونکہ تبتیوں نے ظاہر کیا کہ کس طرح انہیں مناسب صحت کی دیکھ بھال، خوراک اوررہائش فراہم نہیں کی گئی۔

تبت پریس کی رپورٹ کے مطابق، اسی وقت، وہ ایک ساتھ بند قرنطینہ مراکز میں چینی کمیونسٹ پارٹی کا شکریہ ادا کرنے پر مجبور ہوئے۔

نیشنل پارٹی کانگریس کے دوران تبت میں زمینی صورتحال اتنی خراب تھی کہ سخت لاک ڈاؤن کی وجہ سے تبتیوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر خود سوزی کی مشق کی۔

اس سال کی 20 ویں نیشنل پارٹی کانگریس تبت کے ساتھ ہوئی، خاص طور پر تبت کے دارالحکومت لہاسا کو متحرک صفر کوویڈ پالیسی کے تحت 60 دنوں سے زیادہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

مزید برآں، تبت میں جبر اور ظلب اب بھی بلند ترین سطح پر ہے جسے چین اپنی سرزمین ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، اور اب تبت اور چینیوں کے درمیان چین کی کمیونسٹ پارٹی کے خلاف احتجاج اور اتحاد کی بڑھتی ہوئی لہر ایک امید افزا علامت ہے جو ممکنہ طور پر کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

   میڈیا رپورٹس کے مطابق، چین تبت کے وسیع علاقوں کو قومی پارکوں میں تبدیل کرنے کی پالیسی پر بھی عمل پیرا ہے، جس سے توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے بھی زیادہ تبتیوں کو ان کی آبائی زمینوں سے ہٹانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

اس سے قبل اکتوبر کے آخری ہفتے میں لہاسا میں رہنے والے ہان چینی اور تبتی باشندوں نے کووڈ لاک ڈاؤن کے خلاف سڑک پر مظاہرہ کیا تھا لیکن بعد میں چینی سیکیورٹی فورسز نے انہیں کچل دیا تھا۔

Recommended