اسلام آباد، 18 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
پاکستان کے مغربی اور شمالی حصے میں واقع صوبہ خیبر پختونخواہ میں بدھ کے روز دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے ۔ مقامی اخبار ڈان نے اطلاع دی ہے کہ لکی مروت اور باجور کے اضلاع میں مارے گئے سیکورٹی اہلکاروں میں چھ پولیس اہلکار اور دو فوجی شامل ہیں۔
لکی مروت کے علاقے کرم کراسنگ میں ہونے والے واقعے کی ذمہ داری کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی ہے۔ تنظیم نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے پولیس وین پر فائرنگ کی جس سے چھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ دوسرا واقعہ ضلع باجور کے علاقے چارمنگ میں پاکستان افغانستان سرحدی علاقے کے قریب پیش آیا۔ اس تصادم میں دو فوجی مارے گئے اور ایک دہشت گرد مارا گیا۔
پاکستان کے ملٹری میڈیا ونگ نے کہا کہ بدھ کی صبح افغانستان کی سرحد کے قریب ہلال خیل کے علاقے میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان گولی باری ہوئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا اور اس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے لکی مروت میں پولیس وین پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی لکی مروت میں پولیس اہلکاروں پر حملے کی مذمت کی ہے۔