Urdu News

پاکستان تباہ کن سیلاب سے نمٹنے میں کیسے رہا ناکام؟جانئے اس رپورٹ میں

پاکستان میں تباہی کا منظر

مزید بین الاقوامی امدادکے لیے عالمی برادری سے گہار لگانے لگا

اسلام آباد 16 ، دسمبر

جنوبی ایشیا پریس کے مطابق، پاکستان اس سال ملک میں بڑے پیمانے پر آنے والے سیلاب اور طوفانی بارشوں کے بعد زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اسے تباہی کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے مزید بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ نے تخمینہ لگایا ہے کہ 2023 میں انسانی امداد کی لاگت 51.5 بلین امریکی ڈالر ہے۔

 اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امورکے مطابق، اگلے سال انسانی امداد کی ضروریات کا ایک اور ریکارڈ قائم کرے گا، جس میں 69 ممالک میں 339 ملین افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جو گزشتہ سال کے اسی وقت کے مقابلے میں 65 ملین زیادہ ہے۔

 ساؤتھ ایشیا پریس نے رپورٹ کیا کہ ماحولیاتی تباہی نے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے، کیونکہ لاکھوں لوگ ایک ایسے ملک میں مسلسل مشکلات کا شکار ہیں جو اس شدت کی آفت سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں ہے، جس کی بڑی وجہ اس کی سیاسی عدم استحکام اور ناکافی معاشی وسائل ہیں۔

 اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی شاید اب سرخیوں میں نہ رہے لیکن لاکھوں لوگوں کے لیے یہ ختم نہیں ہوئی۔

پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی شاید اب سرخیوں میں نہ رہے لیکن لاکھوں کے لیے بے گھر ہونے والی خواتین اور بچوں سمیت کمزور گروہوں کو صنفی بنیاد پر تشدد سمیت بہت سے خطرات کا سامنا ہے۔ ان کی حفاظت کے لیے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔

Recommended