Urdu News

انسانی حقوق کارکنوں نے پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا مدعا اٹھایا، بین الاقوامی برداری سے مداخلت کرنے کی اپیل کی

بین الاقوامی برداری سے مداخلت کرنے کی اپیل کی

اسلام آباد، 15؍مئی

پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر، خیبرپختونخوا، سندھ اور گلگت بلتستان میں شہریوں کے حقوق کی پامالی کو اجاگر کرتے ہوئے، مختلف حقوق گروپوں سے تعلق رکھنے والے متعدد کارکنوں نے عالمی برادری کی توجہ مبذول  کرائی اور پاکستانی حکومت پر بہتر طریقے سے کام کرنے کے لیے دباؤ   کی اپیل کی ۔ یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام ویبینار عارف شاہد شہید کی 9ویں برسی کے موقع پر منعقد کیا گیا۔ جسے مبینہ طور پر پاکستانی ریاستی حکام نے 2013 میں قتل کر دیا تھا۔ کانفرنس میں مختلف کارکن گروپوں سے تعلق رکھنے والے 30 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

یونائٹڈ  کشمیری پیپلز  پارٹی  کے  عارف شاہد  نے انصاف کے حصول کے لیے اپنا پرامن احتجاج جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔عارف شاہد پی او کے کی 13 سے زیادہ سیاسی جماعتوں پر مشتمل آل پارٹیز نیشنل الائنس کے چیئرمین ہیں۔ تقریب کے میزبان ناصر عزیز خان نے پینلسٹس کا تعارف کراتے ہوئے کہا، "یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان میں آپ کے حقوق اور قانون کی حکمرانی کے بارے میں بات کرنا جرم بن گیا ہے۔" انہوں نے روشنی ڈالی کہ شاہد کی موت کے نو سال ہونے کے باوجود ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی۔ شاہد کے ساتھ اپنے وقت کو یاد کرتے ہوئے، یو کے پی این پی کے چیئرمین شوکت علی کشمیری نے پاکستان کے کشمیر اور پاکستان کے دیگر علاقوں کے لوگوں کی حالت زار کو عالمی برادری کے سامنے لانے میں شاہد اور دیگر کارکنوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔متعدد کشمیری پینلسٹس نے پی او کے میں پاکستان کے مظالم اور سیاسی جبر کو اجاگر کیا جس میں  وسائل کا استحصال، سیاسی قتل اور حقوق کے گروپوں کو دبانا۔ شامل ہے۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹری خارجہ امور کمیٹی جمیل مقصود نے کہا کہ "یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی قتل ہوتا ہے تو مجرموں کا پتہ چلایا جاتا ہے،  ایف آئی آر درج کی جاتی ہے اور کیس کو انجام تک پہنچایا جاتا ہے۔ لیکن یہ ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہو، آئین کی خلاف ورزی نہ ہو اور جہاں حکومت خود اس طرح کے جرائم میں ملوث نہ ہو، چاہے وہ سندھ ہو، بلوچستان ہو یا خیبرپختونخوا ںیا گلگت یا کشمیر ہو۔  آپ انصاف  سے مانگو گے۔؟

Recommended