Urdu News

سینکڑوں افغانوں نے دارالحکومت کی سڑکوں پر ’’آزادی‘‘ کے نعرے لگائے

سینکڑوں افغانوں نے دارالحکومت کی سڑکوں پر ’’آزادی‘‘ کے نعرے لگائے

پاکستان افغانستان میں اپنے قدم جمانے میں طالبان کی مدد کرتا رہا ہے۔ اس بیچ    سیکڑوں افغانی دارالحکومت کابل کی سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان مخالف نعرے لگائے اور آزادی کا مطالبہ کیا۔مزاحمتی رہنما احمد مسعود کی جانب سے طالبان کی حکومت کے خلاف "بغاوت" کی کال کے ایک دن بعد سینکڑوں مظاہرین دارالحکومت کابل کی سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے اور "آزادی" کا مطالبہ کر رہے تھے۔مظاہرین نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ مظاہرے  جن  کا حجم کئی سو سے لے کر چند درجن تک تھا ۔

 منگل کی صبح شروع ہوا اور دوپہر تک جاری رہا اس سے پہلے کہ وہ طالبان جنگجوؤں کی طرف سے ہوا میں فائرنگ کر کے منتشر ہو گئے۔صحافیوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں فلم بندی کرنے سے منع کیا گیا تھا، کابل میں واقع ایک نجی نشریاتی ادارے نے کہا کہ ان کے کم از کم ایک کیمرہ مین کو احتجاج کی فلم بندی کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔گزشتہ انتظامیہ کے ٹریفک پولیس کے ایک ذریعے نے صدارتی محل کے داخلی دروازے کے قریب سے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے طالبان کو کئی کیمرے تباہ کرتے اور صحافیوں کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جب وہ محل کی طرف مظاہرین کا پیچھا کر رہے تھے۔

صدارتی محل کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین میں سے ایک شکیب غوری نے کہا کہ سینکڑوں کا ہجوم صرف "آزادی" کا مطالبہ کر رہا تھا اور پڑوسی ملک پاکستان کی افغانستان کے داخلی معاملات میں مداخلت پر تنقید کر رہا تھا۔غوری نے کہا کہ اگرچہ مظاہرین ایک جامع حکومت کا مطالبہ کر رہے تھے اور خواتین کے حقوق کا احترام کیا جائے، لیکن ان کے کسی بھی اجتماع کا مقصد واضح طور پر طالبان مخالف نہیں تھا۔

Recommended