Urdu News

تحریک عدم اعتماد کے درمیان عمران خان کو بغاوت کا سامنا، کیا عمران خان محض کچھ دنوں کے مہمان؟

تحریک عدم اعتماد کے درمیان عمران خان کو بغاوت کا سامنا

اسلام آباد، 9 مارچ

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ اپنی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر عمران خان کی پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ انہیں اپنی پارٹی میں پنجاب کے سابق سینئر وزیر علیم خان کی طرف سے ایک اور بغاوت کا سامنا ہے۔ علیم خان نے پیر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی کے جہانگیر خان ترین کے گروپ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان کے سابق وفاداروں کی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں اور پارٹی اور اس کی عوامی مقبولیت کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں۔ دی نیوز انٹرنیشنل نے اطلاع دی۔  جہانگیر خان ترین پی ٹی آئی کے منحرف رہنما ہیں۔  اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے پر وہ اپنے گروپ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اور اراکین کے ساتھ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)کی قیادت میں اپوزیشن نے عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کے لیے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ فروری میں، قومی اسمبلی میں پاکستان کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ترین کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات کی اور مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کی حکومت کے خاتمے پر بات کی۔ اس سے قبل آج پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا کہ وہ مستعفی ہو جائیں اور اسمبلی تحلیل کر دیں یا تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نکالے جانے کے لیے تیار رہیں۔ دی نیوز انٹرنیشنل نے مزید رپورٹ کیا کہ پیش رفت کو دیکھتے ہوئے، خان نے اپنے وزراکے ساتھ تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے بارے میں ملاقاتیں کیں اور حکمران پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت بھی کی، اور کچھ اہم فیصلے بھی کئے۔ گزشتہ ہفتے عمران خان نے اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لانے کی صورت میں قومی اسمبلی میں ان کی جماعت کے پاس کافی تعداد ہے۔

 ہفتہ کو قومی اسمبلی میں پارٹی اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے مبینہ طور پر کہا کہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کے اپنے منصوبے پر آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ تمام اتحادی ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے۔ اتوار کو میلسی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران عمران خان نے اپنے حریفوں کے لیے توہین آمیز القابات کا استعمال کیا۔  انہوں نے کہا کہ لٹیروں کا ایک گروہ اب حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ہنگامہ کھڑا کر کے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے متحد ہو گیا ہے۔

Recommended