اسلام آباد، 20مارچ
تحریک عدم اعتما د کے درمیان پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی آرمی کی چیف قمر باجوا کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات ملک کی حالیہ سیاسی پیش رفت کے گرد گھومنے کا قیاس کیا جا رہا ہے۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق میٹنگ کا ایجنڈا پاکستان میں ہونے والے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے آئندہ اجلاس، بلوچستان میں جاری بدامنی اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے گرد گھوم سکتا ہے۔
ایک پاکستانی میڈیا چینل کی رپورٹ کے مطابق، "پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنماؤں کی اکثریت اس ملاقات کے نتیجے کا انتظار کر رہی ہے، اس ملاقات کا نتیجہ ملک میں جاری سیاسی پیش رفت کے درمیان اہم ہوگا۔"اس ملاقات کو عمران خان کی جانب سے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ، جو کہ پاکستانی فوج ہے، کی گڈ بک میں واپس آنے اور اس کے ذریعے اپنی حکومت کو بچانے کی کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
عمران خان اور آرمی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دراڑ اس وقت نظر آئی جب 11 مارچ کو سابق وزیر اعظم نے اپنی گستاخانہ تقریر میں آرمی چیف باجوہ کے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس نہ استعمال کرنے کے مشورے کی تردید کی تھی۔"میں صرف جنرل باجوہ (پاکستانی فوج کے سربراہ) سے بات کر رہا تھا اور انہوں نے مجھے کہا کہ فضل کو 'ڈیزل' نہ کہا جائے۔ لیکن میں وہ نہیں ہوں جو یہ کہہ رہا ہوں۔ لوگوں نے اس کا نام ڈیزل رکھا ہے،خان نے مبینہ طور پر کہا۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حوالہ دیتے ہوئےدریں اثنا، عمران خان کی حکمران پی ٹی آئی کے 25 قانون سازوں نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس میں پناہ لی، اور بڑے پیمانے پر خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خان کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں۔پاکستانی میڈیا نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے کارکن سندھ ہاؤس کا گیٹ توڑ کر عمارت میں داخل ہوئے۔