Urdu News

پاکستان میں عمران خان کی پارٹی پر پابندی عائد کئے جانے کا خدشہ

سابق وزیراعظم عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگ سکتی ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایسے اشارے دیے ہیں۔پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون نے آج اپنی ویب سائٹ پر نشر ہونے والی ایک رپورٹ میں رانا ثناء اللہ کے حوالے سے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو کالعدم تنظیم قرار دینے کے لیے قانونی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔

رانا نے کہا کہ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے آئینی اور قانونی ماہرین پی ٹی آئی میں حالیہ پیش رفت کے پیش نظر ایسے قانونی آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری طور پر کسی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کرنا بالآخر عدالتوں پر منحصر ہے۔

رانا نے کہا کہ پولیس کو عدالتی احکامات کی تعمیل کے لیے لاہور میں اپنی کوششوں کے دوران مشتبہ دہشت گرد تنظیم کی طرف سے جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ سرچ وارنٹ ہونے کے باوجود اہلکاروں کو زمان پارک کے رہائشی علاقے میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ زمان پارک میں عمران کی عمارت کے باہر سے 65 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پنجاب سے نہیں اور ان کا کردار مشکوک ہے۔ زمان پارک سے بندوقیں ، پیٹرول بم بنانے کا سامان ، کیٹپلٹس اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عمران کی زمان پارک رہائش گاہ کے اردگرد ہونے والی پیش رفت پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران کے گزشتہ چند دنوں کے اقدامات سے ان کا فاشسٹ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

Recommended