کینبرا۔30؍جنوری
آسٹریلیا سے ایک اور چونکا دینے والا واقعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سامنے آیا ہے جہاں مبینہ طور پر خالصتان کے حامی گروپوں کے افراد نے اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھائے ہوئے ہندوستانیوں پر حملہ کیا۔ ٹویٹر پر، آسٹریلیا ٹوڈے نے کہا کہ حملے کے بعد پانچ افراد کو ہسپتال بھیجا گیا تھا۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے آسٹریلیا میں خالصتان کے حامیوں کی ‘ ہندوستان مخالف سرگرمیوں’ کی مذمت کی۔
سرسا نے کہا کہ میں آسٹریلیا میں خالصتان کے حامیوں کی طرف سے بھارت مخالف سرگرمیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ سماج دشمن عناصر جو ان سرگرمیوں سے ملک کے امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جانا چاہیے اور مجرموں کو کٹہرے میں لانا چاہیے۔
ویڈیو میں بھارتی گروپ کو جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ خالصتانی گروپ انہیں مارتے رہے۔ ایک شخص کو ہندوستانی جھنڈا توڑ کر فرش پر پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔
ہندو ہیومن رائٹس آسٹریلیا کی ڈائریکٹر سارہ ایل گیٹس نے ٹوئٹر پر خالصتان کے حامیوں کے ایک گروپ کی ویڈیو شیئر کی جس میں ایک ہندوستانی نوجوان کا پیچھا کیا گیا جو ہندوستانی قومی پرچم اٹھائے ہوئے تھا۔ ویڈیو میں ہجوم کی طرف تلوار چلاتے ہوئے دیکھا گیا۔
آسٹریلیا ٹوڈے نے پہلے اطلاع دی تھی کہ آسٹریلیا میں ہندوستانیوں نے وکٹوریہ پولیس کو مطلع کیا تھا کہ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی خالصتان نواز سرگرمیوں کے خلاف میلبورن کے فیڈریشن اسکوائر پر احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے۔