چھ سو انتیس (629)افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا: سالانہ رپورٹ میں خلاصہ
بلوچستان، 13؍ جنوری
سال 2022 بلوچستان کے لیے خوفناک سال تھا کیونکہ پاکستانی فوج نے 629 کو جبری طور پر لاپتہ کیا، 195 کو ماورائے عدالت قتل کیا اور 187 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کی انسانی حقوق کی تنظیم پینک کی طرف سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق جنوری 2022 میں پاک فوج کے ہاتھوں 92 جبری گمشدگیاں، 15 قتل اور ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ فروری میں جبری گمشدگیوں کے 95، قتل کے 42 اور تشدد کے 5 واقعات رپورٹ ہوئے۔
مارچ میں 62 افراد جبری گمشدگی، 19 قتل اور 6 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اپریل میں 50 جبری گمشدگی، 39 قتل اور 18 تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ پانک کے مطابق گزشتہ سال جبری طور پر لاپتہ کیے گئے 187 افراد کو پاکستارمی کے ٹارچر سیلوں سے رہا کیا گیا۔
مئی میں 61 جبری گمشدگیوں، 5 قتل اور 22 تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ جون میں 26 افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، اور 11 افراد کو قتل کر دیا گیا۔
جولائی میں 46 افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، 16 کو قتل اور 28 کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اگست میں 55 جبری گمشدگیاں، 5 قتل اور 37 تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
ستمبر میں 30 جبری گمشدگیاں، 02 قتل اور 19 افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اکتوبر میں 38 افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، 15 کو قتل کیا گیا اور 18 کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔