Urdu News

سعودی عرب میں خواتین کی قوت میں اضافہ، کیا سوچتے ہیں آپ؟

سعودی عرب میں خواتین کی قوت میں اضافہ

ریاض،11جنوری(انڈیا نیرٹیو)

سعودی عرب کے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیراحمدالراجحی نے بتایا ہے کہ 2022 میں سعودی خواتین کی افرادی قوت میں شرکت 37 فی صد تک پہنچ گئی ہے۔دارالحکومت الریاض میں 12 ویں سوشل ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ قریباً 22 لاکھ سعودی مردوخواتین نجی شعبے میں کام کر رہے ہیں اوریہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تعدادہے۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شماریات(جی اے ایس ٹی اے ٹی) کی تازہ رپورٹ میں وزیر کے بیان کی تصدیق کی گئی ہے۔اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 15 سے 24 سال کی عمر کی خواتین سعودی شہریوں کی لیبرفورس میں شرکت دوسری سہ ماہی میں 48 فی صد سے بڑھ کر 2022 کی تیسری سہ ماہی میں 50.1 فی صد ہوگئی۔دسمبر میں اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 93.3 فی صد بے روزگار سعودی شہریوں نے کہا کہ وہ نجی شعبے میں ملازمت قبول کریں گے۔

ماضی میں سعودی شہری اکثر سرکاری شعبے کی ملازمتوں کو ترجیح دیتے رہے ہیں لیکن ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں مملکت کے ویڑن 2030 کے تحت ہونے والی وسیع تراصلاحات نے مختلف شعبوں میں روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کیے ہیں۔

سوشل ڈائیلاگ فورم کا آغاز سوموار کو الریاض میں ہوا اور وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے شاہ عبدالعزیزقومی مکالمہ مرکزکے اشتراک سے اس کا انعقاد کیا ہے۔اس میں عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) کے ساتھ ساتھ حکومت کے نمائندوں اور سرکاری اور نجی شعبے کے آجروں اور ملازمین نے شرکت کی۔احمدالراجحی نے کہا کہ اس فورم کا مقصد لیبر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرنا اور اس وقت درپیش چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔

Recommended