Urdu News

بھارت اور امریکہ نے دہشت گردی سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا

نئی دہلی ،14؍ دسمبر
ہندوستان اور امریکہ نے دہشت گردوں کی بین الاقوامی سطح پر سفر کرنے کی صلاحیت میں خلل ڈالنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور ناقابل واپسی کارروائی کریں کہ ان کے زیر کنٹرول کوئی بھی علاقہ دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔
وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کے نامزد کردہ دہشت گرد اداروں کی طرف سے لاحق خطرات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد او ر البدر جیسے دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
وزارت خارجہ امور نے ہندوستان-امریکہ انسداد دہشت گردی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کی 19ویں میٹنگ اور ہندوستان-امریکہ ڈیزنیشن ڈائیلاگ کے پانچویں اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کیا جو 12 اور 13 دسمبر کو دہلی میں ہوا تھا۔”دونوں فریقوں نے دہشت گرد پراکسیوں، سرحد پار دہشت گردی اور بین الاقوامی دہشت گردی کی تمام اقسام کے استعمال کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے 26/11 کے ممبئی اور پٹھانکوٹ حملوں کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔پاکستان کوفریقین نے دونوں ممالک کے لیے سلامتی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی گہری اسٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے بدستور ایک سنگین خطرہ ہے۔وزارت خارجہ امور نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ نے تمام ممالک سے “فوری، پائیدار اور ناقابل واپسی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے زیر کنٹرول کوئی علاقہ دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال نہ ہو”۔

Recommended