ہندوستان نے میانمار میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی کی مذمت کی اور جمہوریت کی بحالی کی اپیل کی
بھارت نے ہمسایہ ملک میانمار میں جمہوریت نواز مظاہرین کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائی کی مذمت کی ہے۔ ہندوستان نے میانمار میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ملک میں جمہوریت کی بحالی کی اپیل بھی کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی سے ان کی باقاعدہ پریس کانفرنس کے دوران میانمار میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں کی ہلاکتوں کے بارے میں پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کسی بھی طرح کے تشدد کے خلاف ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ میانمار میں قانون کی حکمرانی کا اطلاق ہونا چاہئے۔ بھارت میانمار میں جمہوریت کی بحالی کے حق میں ہے۔ ہندوستان نے میانمار کے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیا ہے۔
ترجمان نے میانمار کے موجودہ بحران کے حل کی کوششوں کے تئیں بھارت کی حمایت کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں ، ہندوستان نے جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کی تنظیم آسیان کے کردار پر زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک رکن کی حیثیت سے بھارت ہمسایہ ملک میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ہندوستان دوسرے ممالک کے نمائندوں سے رابطے میں ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ ہمسایہ ملک میں ہونے والی پیش رفت کے سلسلے میں متوازن اور مثبت رویہ اپنایا جائے۔
میانمار میں فوجی حکومت کے زیر اہتمام منعقدہ ایک پروگرام میں ہندوستانی سفارتخانے کے فوجی افسر کی موجودگی کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو ترجمان نے کہا کہ میانمار میں ہندوستان کا سفارت خانہ کام کر رہا ہے اور سفارتکار اپنی باقاعدہ ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔پروگرام میں کسی ہندوستانی افسر کی موجودگی کا کوئی دوسرا مطلب نہیں نکالاجانا چاہیے۔
ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ حالیہ اختتام پذیر بِمسٹیک ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں میانمارکی صورت حال پر غوروخوض نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بمسٹیک ایک ملٹی نیشنل پلیٹ فارم ہے۔