ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن سے ملاقات
ڈنمارک کی کمپنیوں کو ہندوستان میں سرمایہ کاری کرکے اقتصادی اصلاحات کا فائدہ اٹھانے کی دعوت
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے دورہ یورپ کے دوسرے دن ڈنمارک پہنچ گئے۔ ڈنمارک کا دورہ کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے ڈنمارک کے ہم منصب نے باہمی مفادات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہندوستان اور ڈنمارک سبز توانائی اور تعلیم کے میدان میں مل کر کام کریں گے۔
ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن پہنچنے پر ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پہنچیں۔ وزیر اعظم مودی اپنے ڈنمارک کے ہم منصب کی رہائش گاہ پر بھی گئے۔ بعد ازاں دونوں ممالک کے وفود کے درمیان ہونے والی بات چیت میں توانائی اور تعلیم کے شعبے میں کئی معاہدوں پر اتفاق کیا گیا۔ گرین انرجی اور تعلیم کے شعبے میں مل کر کام کرنے کا معاہدہ بھی طے پایا۔ دونوں فریقوں نے گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیتے ہوئے مہارت کی ترقی، آب و ہوا، قابل تجدید توانائی، P2Pتعلقات وغیرہ کے شعبوں میں جامع تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم نے مل کر اسٹریٹجک گرین پارٹنرشپ کے مشترکہ منصوبے پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے گرین انرجی، واٹر ٹرانسپورٹ اور واٹر مینجمنٹ جیسے شعبوں میں ترقی کی ہے۔ ہندوستان میں 200 سے زیادہ ڈنمارک کمپنیاں کام کر رہی ہیں جیسے کہ ونڈ انرجی، کنسلٹنسی، فوڈ پروسیسنگ۔ ڈنمارک کی کمپنیوں کے پاس ہندوستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں تاکہ ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی اور معاشی اصلاحات کا فائدہ اٹھایا جاسکے۔ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دونوں ممالک جمہوریت، آزادی اظہار اور قانون کی حکمرانی جیسی قدروں کا اشتراک کرتے ہیں۔ ہم نے یوکرین پر فوری جنگ بندی اور اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
ایک مشترکہ پریس بریفنگ میں، ڈنمارک کے وزیر اعظم فریڈریکسن نے کہا کہ ڈنمارک اور ہندوستان گرین انرجی پارٹنرشپ کو کچھ ٹھوس نتائج میں بدلنے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ڈنمارک نے سبز توانائی کے شعبے میں حکومت ہند کے اعلیٰ عزائم کو پورا کرنے میں کلیدی رول ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈنمارک اور ہندوستان اپنی گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو کچھ ٹھوس نتائج میں بدلنے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ حکومت ہند کے عزائم گرین ٹرانزیشن کرنے اور جیواشم ایندھن پر ہندوستان کا انحصار بڑھانے کے بہت زیادہ ہیں۔
یوکرین پر روسی حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بوچا میں شہریوں کے قتل کی دونوں ممالک کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔ اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ ہم نے بہت سی اقدار کا اشتراک کیا۔ ہم دو جمہوری قومیں ہیں اور ہم دونوں ایک اصول بین الاقوامی نظام پر یقین رکھتے ہیں۔ ایسے وقت میں ہمیں اپنے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے یوکرین کے بحران پر بھی بات کی۔ ڈنمارک اور پوری یورپی یونین نے یوکرین پر روس کے حملے کی شدید مذمت کی۔ میرا پیغام بالکل واضح ہے کہ پوتن اس جنگ کو روکیں اور قتل و غارت کو ختم کریں۔