Urdu News

بھارت فروری کے اوائل میں پاکستان کے راستے افغانستان کو گندم بھیجنے کے لیے تیار

بھارت فروری کے اوائل میں پاکستان کے راستے افغانستان کو گندم بھیجنے کے لیے تیار

نئی دلی۔ 24 جنوری

بھارت اور پاکستان بالآخر 50,000 میٹرک ٹن بھارتی گندم کو اٹاری ۔واہگہ بارڈر سے گزرنے والے زمینی راستے سے افغانستان پہنچانے کے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ ایم   این این کے مطابق  ہزاروں ٹرکوں پر مشتمل یہ بڑی مشق فروری کے شروع میں شروع ہونے کی امید ہے۔ بھارت اور پاکستان تقریباً 2 ماہ سے خشک سالی سے متاثرہ افغانستان تک گندم پہنچانے کے طریقوں کو حتمی شکل دینے میں مصروف تھے۔ معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ کے دوسرے ہفتے تک پہلی کھیپ روانہ کرنے کے لیے تیار ہو جائے گی۔

بھارت نے حال ہی میں کابل کو امداد کی اپنی تیسری کھیپ بھیجی، زیادہ تر زندگی بچانے والی ادویات پر مبنی تھی جو ہوائی جہاز کے ذریعے افغانستان بھیجی گئی۔ پاکستان کے ساتھ سرحد کے ذریعے افغانستان کو گندم پہنچانے کی اس کی پیشکش، اگرچہ اسلام آباد کے ساتھ تعلقات میں مسلسل دشمنی کے باوجود، طالبان تک اس کی رسائی کا سب سے اہم اقدام ہے جو گزشتہ سال اگست میں تزویراتی طور پر اہم ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے واپس آئے تھے۔

 پاکستان نے گزشتہ کئی دہائیوں میں شاذ و نادر ہی، اگر کبھی، افغانستان کو ہندوستانی امداد کے لیے ٹرانزٹ سہولیات کی اجازت دی ہے اور 2002 میں جب افغانستان کو اسی طرح کے انسانی بحران کا سامنا تھا، ہندوستان کی اسی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ طالبان نے اس "نازک وقت" میں پاکستان کے راستے افغانستان کو گندم بھیجنے کی ہندوستان کی تجویز کا نہ صرف خیرمقدم کیا ہے بلکہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے جلد منظوری بھی مانگی ہے۔

   سب  سے  پہلے ایم  این این نے اطلاع دی تھی کہ   ہندوستان نے 50,000 MTگندم افغانستان پہنچانے کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ 2 فریقین کے درمیان ہونے والی سمجھوتہ کے مطابق، اقوام متحدہ  کے تحت کام کرنے والے افغان ٹرک ہندوستانی گندم کو ہندوستان پاکستان سرحد سے افغانستان کے ساتھ پاکستان کے طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے افغانستان لے جائیں گے۔ پاکستان نے اس ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ اس نے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں اور پہلی کھیپ کی روانگی کے لیے بھارت سے حتمی تصدیق کا انتظار کر رہا ہے۔

Recommended