نیویارک، 29 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
صحت مند صفائی اور پائیدار ماحول کو حقوق انسانی کی شکل میں منظوری دینے سے متعلق اقوام متحدہ کے تجویز کو بھارت نے حمایت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت نے اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا۔ تاہم بھارت نے قرارداد کے جوہر سے متعلق ایک پیراگراف سے خود کو الگ کر لیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں صاف، صحت مند اور پائیدار ماحولیات کے حق کو انسانی حق تسلیم کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کے فروغ کے لیے بین الاقوامی ماحولیات کے اصولوں کے مطابق کثیرالجہتی ماحولیاتی معاہدوں اور قانون سازی کے مکمل نفاذ کی ضرورت ہے۔ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 ارکان کی ووٹنگ میں 161 ووٹوں سے منظور کی گئی۔ بیلاروس، کمبوڈیا، چین، ایتھوپیا، ایران، کرغزستان، روس اور شام نے خود کو اس سے دور کر لیا۔ بھارت نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے قرارداد کے عمل اور مادہ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کے مشیر آشیش شرما نے کہا کہ ہندوستان بہتر ماحول کے لیے کسی بھی کوشش کی حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ اس کے باوجود ہمیں کچھ تحفظات ہیں، جن کے تحت ہم قرارداد کے آپریٹو پیراگراف 1 سے خود کو الگ کرنے کے پابند ہیں۔قرارداد کے پیراگراف 1 میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کے حق کو انسانی حق کے طور پر تسلیم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بیان کو اجلاس کے سرکاری ریکارڈ میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قراردادیں اپنے آپ میں پابند نہیں ہیں۔ یہ صرف ان لوگوں کے لیے ہے جو ایک نئے انسانی حقوق کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صاف، صحت مند اور پائیدار جیسے الفاظ کی کوئی واضح تعریف نہیں ہے۔ قرارداد بین الاقوامی ماحولیاتی قانون میں مساوات کے بنیادی اصول کی وضاحت نہیں کرتی ہے۔ ایسے میں ہندوستان نے اس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔