Urdu News

بھارت برکس ملکوں کے ساتھ مل کر گرین ہائیڈروجن پہل پر دو روزہ چوٹی کانفرنس منعقد کرنے کے لئے تیار ہے

BRICS Leaders

 نئی دہلی، 20 جون 2021 :

بھارت برکس ملکوں کے ساتھ مل کر 22 جون 2021 کو گرین ہائیڈروجن پہل پر دو روزہ چوٹی کانفرنس کی میزبانی کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ یہ اہم پروگرام اپنی گرین ہائیڈروجن پہل اور نظریات کو مشترک کرنے کے لئے ایک انوکھا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جس میں اس بات پر بحث ہوتی ہے کہ اسے اپنے ملک میں اگی سطح تک کیسے لے جایا جائے۔ یہ کانفرنس ویڈیو کانفرنس کے توسط سے منعقد کی جائے گی اور 23 جون کو ختم ہوگی۔

اس پروگرام  کا اہتمام بھارت کی سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی اور عالمی توانائی کمپنیوں میں سے ایک بجلی کی وزارت کے تحت مہارتن  سی پی ایس یو این ٹی پی سی لمیٹیڈ کے ذریعہ کیا جائے گا۔ ورچوئل چوٹی کانفرنس برکس ملکوں کے بہترین  دماغ، پالیسی سازوں اور اہم فریقوں کو توانائی کے آمیزش میں ہائیڈروجن کے مستقبل پر غور و خوض اور بات چیت کرنے کے لئے موقع فراہم کرے گی۔

کانفرنس کے پہلے دن ہر ملک کے نمائندے ہائیڈروجن کے استعمال اور ان کی مستقبل کے منصوبوں پر اپنے ملکوں کو ذریعہ کی گئی متعلقہ پہل کو مشترک کریں گے۔ پروگرم میں حصہ لینے والے مقررین ہائیڈروجن وضع کی گئی مختلف تکنیکوں کی اہمیت اور اپنے ملک کے لئے ان کی ترجیحات کو بھی مشترک کریں گے۔

وہیں دوسرے دن مختلف ملکوں کے ذریعہ مجموعی توانائی کی پالیسی کے ڈھانچے میں ہائیڈروجن کو انٹیگریٹ کرنے کےتصور پر پینل مباحثہ ہوگا۔ ابھرتی گرین ہائیڈروجن ٹکنالوجیز کے لئے مالی فنڈنگ کے متبادل پر غور و خوض اور ٹکنالوجی کے پھلنے پھولنے کے لئے ضروری  ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے لئے ضروری ادارہ جاتی حمایت پر بھی بات چیت ہوگی۔

جیسے جیسے دنیا تیزی سے  پوری توانائی کے نظام کوکاربن سے پاک کرنے کی طرف گامزن ہورہی ہے ، ایسے میں ہائیڈروجن ایک اہم رول ادا کرنے اور دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی کے وسائل کے بڑے پیمانے پر تعمیر کے لئے تیار ہے۔ قابل تجدید توانائی کا استعمال کرکے الیکٹرولسیس کے ذریعہ پیدا ہائیڈروجن کو  گرین ہائیڈرجن کے طور پر جانا جاتا ہے جس میں کارکن کا کوئی عنصر نہیں ہوتا ہے۔ یہ ہائیڈروجن کے گرین استعمال کی مختلف راستے کھولنے کے لئے دیگر ایندھنوں پر اسے اہمیت دینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ حالانکہ ٹکنالوجی ، کارگزاری ، مالی افادیت اور اس  کے  اضافے کے معاملے میں سبھی  طرح کے چیلنجز بھی ہیں جن پر چوٹی کانفرنس کے دوران غوروخوض ہوگا۔

گرین ہائیڈروجن کی لاتعداد اپلیکیشنس ہیں۔ امونیا اور میتھنول جیسے گرین کیمیکلز کا استعمال براہ راست موجودہ ضرورتوں جیسے فرٹیلائزر، موبلیٹی، بجلی، کیمیکلز، جہاز رانی وغیرہ  میں کیا جاسکتا ہے ۔وسیع پیمانے پر قبولیت حاصل کرنے کے لئے سی جی ڈی نیٹورک نے دس فیصد تک گرین ہائیڈروجن کی آمیزش کو اپنایا جاسکتا ہے۔ ہائیڈروجن کے توسط سے ہارڈ ٹو ابیٹ سیکٹروں (جیسے اسٹیل اور سیمنٹ) کو ہرا بھرا کرکے اسے اور آگے لے جانے کا پتہ لگایا جانا ابھی باقی ہے۔  کئی ملکوں نے اپنے وسائل اور طاقت کی بنیاد پر اپنی حکمت عملی اور طے شدہ نشانے اورروڈ میپ تیار کئے ہیں۔

 

 

Recommended