Urdu News

ہندوستان اورسنگا پورنے دہشت گردی کی مذمت کی، بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زوردیا

ہندوستان اورسنگا پورنے دہشت گردی کی مذمت کی، بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زوردیا

نئی دہلی، 22؍مئی

ہندوستان اور سنگاپور نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو تقویت دینے کی اہمیت پر زور دینے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی تمام شکلوں میں مذمت کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے تعاون کے لیے اپنے عزم پر زور دیا۔ 18 مئی سے 19 مئی تک سنگا پور میں منعقدہ دہشت گردی اور بین الاقوامی جرائم سے متعلق ہندوستان-سنگاپور جوائنٹ ورکنگ گروپ کی چوتھی میٹنگ کے دوران، دونوں ممالک نے دہشت گردی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں سخت مذمت کی۔

ہندوستانی وزارت خارجہ امور کے  مطابق تزویراتی شراکت داروں کے طور پر، ہندوستان اور سنگاپور نے سرحد پار دہشت گردی سمیت اس کی تمام شکلوں میں دہشت گردی کی سختی سے مذمت کی اور جامع انداز میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ میں انسداد دہشت گردی کے جوائنٹ سکریٹری مہاویر سنگھوی اور سنگاپور کی وزارت داخلہ کے ڈپٹی سکریٹری پوہ کوک کیونگ نے اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔

جوائنٹ ورکنگ گروپنے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام ممالک کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور مستقل کارروائی کرنی چاہیے کہ ان کے زیر کنٹرول کوئی بھی علاقہ دوسروں پر دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو اور اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں کے مرتکب افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے انسداد دہشت گردی کو درپیش چیلنجز بشمول دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت، دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف جنگ، بنیاد پرستی کا مقابلہ کرنے اور دہشت گردی کے لیے انٹرنیٹ کے استحصال کو روکنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خطرات، سائبر کرائم، منشیات کی سمگلنگ اور دہشت گردی اور بین الاقوامی منظم جرائم کے درمیان گٹھ جوڑ کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ دونوں فریقوں نے ان چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اپنی متعلقہ ایجنسیوں کے درمیان تعلق کو گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر معلومات کے تبادلے اور بہترین طریقوں، قانون کے نفاذ اور انسداد دہشت گردی اور بین الاقوامی جرائم کے لیے صلاحیت سازی کے شعبے میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا  گیا۔ جے ڈبلیو جی نے اقوام متحدہ، آسیان اور ایف اے ٹی ایف جیسے کثیرالجہتی فورموں میں تعاون کو گہرا کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

Recommended