ہندوستان نے شمال مشرقی افریقی ملک سوڈان سے ہندوستانیوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا ہے جو کہ 11 دنوں سے زیادہ عرصے سے ملکی فوج اور ایک نیم فوجی گروپ کے درمیان لڑائی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ان جھڑپوں میں ایک ہندوستان سمیت تقریباً 400 افراد مارے گئے ہیں۔اتوار کو اپنے سرکاری بیان میںوزارت خارجہ امور نے کہا کہ حکومت انخلا کے لیے متعدد منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ اور، ہندوستانی فضائیہ کے دو C-130J جدہ، سعودی عرب میں اسٹینڈ بائی پر ہیں اور آئی این ایس سمیدھا پورٹ سوڈان پہنچ گئی ہے۔
پیر کے روز، اب تک تقریباً 500 ہندوستانی پورٹ سوڈان پہنچ چکے ہیں اور مزید آئی این ایس سومیدھا پر سوار ہونے کے لیے جا رہے ہیں۔انخلا کے منصوبوں کو وزیر اعظم نریندر مودی نے سوڈان میں پھنسے ہوئے تقریباً 3,000 ہندوستانیوں کے انخلاکے لیے حکام سے ہنگامی منصوبے تیار کرنے کے لیے کہا تھا۔
وزارت خارجہ امور کے سرکاری بیان کے مطابق حکومت سوڈان میں پیچیدہ اور بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہندوستانیوں اور ان لوگوں کی محفوظ نقل و حرکت کے لئے مختلف شراکت داروں کے ساتھ تال میل بھی کر رہی ہے جو انخلا کے خواہشمند ہیں۔
اطلاعات کے مطابق وزارت خارجہ امور اور سوڈان میں ہندوستانی مشن متحدہ عرب امارات، مصر، سعودی عرب، برطانیہ اور امریکہ، سوڈانی حکام کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔وزارت خارجہ امورنے اپنے بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگرچہ سوڈانی فضائی حدود اس وقت تمام غیر ملکی طیاروں کے لیے بند ہے، زمینی نقل و حرکت بھی خطرناک ہے۔
ہندوستانی مشن مختلف چینلوں کے ذریعہ سوڈان میں ہندوستانیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور انہیں محفوظ نقل و حرکت کے قابل عمل ہونے کے بارے میں مشورہ دے رہا ہے۔