کولمبو، 18 جولائی
بھارت نے چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سری لنکا کو قرض دینے کے معاملے میں نمبر ایک قرض دہندہ بن گیا ہے، جو شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔ موصولہ اخباری اطلاعات مطابق رواں سال کے چار ماہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہندوستان نے سری لنکا کو 37.69 کروڑ ڈالر قرض کی امداد فراہم کی جب کہ چین نے اس ملک کو 6.79 کروڑڈالر قرض کی امداد فراہم کی۔ اسی مدت رپورٹ کے مطابق ان چار مہینوں میں ہندوستان کی طرف سے فراہم کی جانے والی یہ امداد پڑوسی ملک کی طرف سے اس جزیرے والے ملک کے لیے منظور کیے گئے 3.5 بلین ڈالر کے امدادی پیکج کا حصہ نہیں ہے۔
بحران زدہ ملک کو امدادی پیکج میں قرض کے علاوہ، ہندوستان نے پیکیج میں سامان خریدنے اور مدتی قرضوں کے علاوہ پرانے قرضوں کی اقساط کو موخر کرنے جیسی سہولیات بھی دی ہیں۔ہندوستان اس وقت ملک کی سب سے زیادہ مدد کر رہا ہے جب اس کے دوسرے اتحادیوں نے سری لنکا سے منہ موڑ لیا تھا، جو اس سال کے شروع میں بیرونی اور اندرونی وجوہات کی وجہ سے شدید اقتصادی بحران کا شکار تھا۔ہندوستان نے اپریل سے سری لنکا کو 3.5 بلین کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
ہندوستان نے سری لنکا کو کریڈٹ پر ایکسپورٹ کرنے کے لیے 1.5 بلین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ سری لنکا کو ہندوستان سے ایندھن خریدنے کے لیے دی گئی قرض کی سہولت جون کے وسط میں مکمل ہونے کے بعد سری لنکا کی معیشت ٹھپ ہو گئی اور لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ صدر گوٹابایا راجا پاکسے کو عوامی تحریک کے درمیان ملک چھوڑنا پڑا اور اب استعفیٰ دے دیا ہے۔